مودی سرکار کی مسلمانوں کے خلاف انسانیت سوز پالیسیاں بے نقاب

بھارت میں بی جے پی کی مسلم کش انسانیت سوز پالیسیوں کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ کی چشم کشا رپورٹ میں ہولناک انکشافات سامنے آگئے۔رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کی 11 جولائی 2025 ء کی رپورٹ نے بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلمانوں و روہنگیا پر مبنی منظم، غیرقانونی اور انسانیت سوز پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

رپورٹ میں ان تمام وحشی ہتھکنڈوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو بھارت میں مسلمانوں کو ایک سازش کے تحت بے وطن کرنے اور جسمانی و نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ مذہب کے نام پر نفرت کا نشانہ :ـ بھارت میں مسلمان برادری کو کھلے عام ”درانداز” قرار دے کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سانگھوی نے واضح الفاظ میں کہا:”ہم ہر ایک درانداز کو تلاش کریں گے۔”یہ زبان مذہبی امتیاز کو واضح کرتی ہے، جہاں کسی بھی حملے یا کشیدگی کے بعد مسلمان ہی ریاستی جبر کا پہلا ہدف بنتے ہیں۔ حسن شاہ، جو گجرات میں پیدا ہوئے اور ووٹر رجسٹرڈ ہیں، کو زبردستی حراست میں لے کر بغیر کسی عدالتی کارروائی کے بنگلہ دیش میں پھینک دیا گیا۔

صرف مسلمان بستیوں جیسے احمد آباد کے چاندولا جھیل میں بڑے پیمانے پر چھاپے اور گرفتاریاں ہوئیں۔پولیس تشدد، جبری اعترافات، شناختی دستاویزات کی ضبطیـ ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق عبدالرحمان کو پولیس نے 4 بجے صبح بغیر وارنٹ کے اٹھایا،15 دن تک انہیں چمڑے کی بیلٹ سے مارا گیا، اور انہیں زبردستی کہا گیا کہ وہ بنگلہ دیشی ہیں۔ ان سے شناختی دستاویزات اور شہریت بھی چھین لی گئی۔پھر انہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر کے جہاز اور کشتی کے ذریعے سمندر میں دھکیلا گیا، اور تین دن تک لوہے کی چھڑیوں سے مارا پیٹا گیا، بھارتی مسلمانوں کو بے وطن بنایا جا رہا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ، مسلمان شہریوں کو ان کی شہریت کے باوجود بے وطن کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم نے بھارتی نیوی کی جانب سے 40 روہنگیا مسلمانوں کو بے یارو مددگار سمندر میں پھینک دینے پر کڑی تنقید ہوئی تھی۔ مگر بھارتی حکومت اپنے غیر انسانی ، مسلم کش اقدامات پر ڈھڑلے سے عمل پیرا ہے۔ مودی حکومت، عدلیہ اور ریاستی اداروں کا گھناؤنا گٹھ جوڑ ہے، یہ تمام غیر انسانی اقدامات مودی کی آبائی ریاست گجرات میں شدت کیساتھ دیکھے گئے ہیں۔عدلیہ نے ”قومی سلامتی” کے نام پرمسلم عمارات کے انہدامات کی اجازت دی۔

پولیس، عدالتیں، بی جے پی وزرا، میڈیا ۔ سب اس منظم مہم میں شریک ہیں۔15. بھارت کی بی جے پی حکومت کی پالیسیز صرف اندرونی جبر کا مسئلہ نہیں ۔ یہ ایک بین الاقوامی بحران ہے۔مسلمانوں کو ”درانداز” بنا کر ان کی شہریت چھیننا، مار پیٹ کرنا، اور زبردستی سرحد پار پھینک دینا ایک جدید ریاست کی نہیں، ایک فاشسٹ نظام کی عکاسی کرتا ہے۔