کراچی، بارش ہوتے ہی 300 فیڈرز ٹرپ،مزید2افراد جاں بحق،تعداد 9ہوگئی

شہر قائد میں جمعہ کی رات ایک بار پھر بارش کا سلسلہ شروع ہوتے ہی نظام زندگی متاثر ہو گیا۔ مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی، جب کہ دو مختلف حادثات میں مزید دو افراد جاں بحق ہو گئے۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں حادثات میں 9 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ،300سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے سے مختلف علاقوں میں معطل بجلی کئی گھنٹوں بعد بحال ہوئی۔

ذرائع کے مطابق، گلشن اقبال، رضویہ، ناظم آباد، لیاقت آباد، شریف آباد، عزیز آباد، دستگیر، حسین آباد، گولیمار، جہانگیر آباد، عثمانیہ سوسائٹی اور دیگر علاقوں میں بارش کے آغاز کے بعد سے بجلی بند ہے۔ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ کے-الیکٹرک کی ہیلپ لائن پر کال کرنے کے باوجود کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا جا رہا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق، کے-الیکٹرک کا نظام نہ صرف بوسیدہ ہو چکا ہے بلکہ معمولی بارش کے بعد بھی متعدد فیڈرز ٹرپ ہو جاتے ہیں، جب کہ اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل بھی برقرار ہیں۔الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ان کا بجلی کا ت تقسیمی نظام مجموعی طور پر مستحکم اور فعال ہے۔ترجمان کے-الیکٹرک کے مطابق، کراچی میں 2100 میں سے 1550 سے زائد فیڈرز اس وقت بھی بلاتعطل بجلی فراہم کر رہے ہیں، جبکہ حفاظتی پروٹوکول کے تحت نشیبی اور حساس علاقوں میں احتیاطا بجلی کی فراہمی عارضی طور پر معطل کی گئی ہے-

دوسری جانب بارش کے دوران دو مختلف افسوسناک واقعات پیش آئے۔ لیاری کے علاقے بکرا پیڑی پل کے نیچے دیوار گرنے سے ایک شخص ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گیا۔ لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔دوسرا واقعہ سائٹ ایریا کے لیبر اسکوائر ممتاز مسجد کے قریب پیش آیا جہاں ایک کمپنی میں کرنٹ لگنے سے 22 سالہ نوجوان کامران ولد اصغر جاں بحق ہو گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق نوجوان کی لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

دریں اثنا کراچی میں مون سون بارش کے پہلے اسپیل کے دوران میئر مرتضیٰ وہاب نے رات گئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لیا۔مرتضی وہاب نے ڈیفنس،کلفٹن، ضلع جنوبی اور اطراف کے علاقوں کا دورہ کیا جب کہ انہوں نے گورنر ہائوس، سندھ اسمبلی اور سپریم کورٹ بلڈنگ کا بھی جائزہ لیا۔میئر کراچی نے کہا کہ شہر کی بیشتر مرکزی شاہراہیں بارش کے بعد کلیئر رہیں اور کہیں سے بھی پانی جمع ہونے کی کوئی بڑی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

اھرمحکمہ موسمیات نے جمعہ کی رات اور آج ہفتے کو کراچی میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کر دی جبکہ اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ترجمان محکمہ موسمیات انجم نذیر کے مطابق مون سون سسٹم کا آغاز جمعرات کی علی الصبح شمالی علاقوں کشمیر، اسلام آباد، سیالکوٹ، لاہور سمیت پورے پنجاب اور سندھ کو متاثر کرتا ہوا کراچی تک آیا جس نے تقریبا پورے ملک میں بارش برسائی۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سلسلہ سندھ کو اوپر برقرار ہے اور جمعہ کی شام سے اسپیل مزید شدت اختیار کرے گا جوکہ اتوار کی صبح تک برقرار رہے گا۔ جمعہ کی رات اور ہفتے کو تیز بارش متوقع ہے جس سے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال بن سکتی ہے۔ترجمان نے کہا کہ اسپیل ختم ہونے کے بعد آنے والے ہفتے کراچی کا موسم اچھا ہو جائے گا اور زیادہ سے زیادہ سے درجہ حرارت 33 سے 34 رہے گا جبکہ موسم جزوی ابر آلود رہے گا۔

جس کے سبب صبح اور رات کے وقت بوندا باندی ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے کہا کہ 5 جولائی سے مون سون کا دوسرا اسپیل سندھ کے مشرقی علاقوں کو متاثر کرنا شروع کرے گا، جس سے کراچی میں بھی بارش توقع ہے۔ جولائی میں تین سے چار اسپیل کراچی سمیت سندھ کو متاثر کر سکتے ہیں۔