کوہاٹ، مارٹرگولا پھٹنے سے 5 بچے لقمہ اجل بن گئے،ورثا کا احتجاج،تدفین سے انکار

قبائلی ضلع کی وسطی تحصیل کے دور افتادہ پہاڑی علاقہ تور غر میں نا معلوم سمت سے آنے والے مارٹرگولہ گرکر پھٹنے سے کم از کم 5معصوم بچے لقمہ اجل بن گئے جن میں ایک گھرانے کے دو بچے بھی شامل ہیں۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ دلخراش واقعہ پر اہل خانہ اور عمائدین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، علاقہ مکینوں نے لاشیں دفن کرنے سے انکار کردیا۔

واقعے کے خلاف علاقہ مکینوں کا صدہ میں احتجاج بھی جاری ہے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ میڈیا رپورٹس اور دیگر ذرائع کے مطابق ہفتہ کی شام کرم کی وسطی تحصیل کے دورافتادہ پہاڑی علاقہ تور غر میں نامعلوم سمت کئی مارٹر گولے آکر گرے جن میں ایک گولہ گھروں کے قریب گرکر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہاں موجودکئی بچے لقمہ اجل بن گئے اور ان کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہوکر دور ددور تک بکھرگئے ۔

مقامی لوگوں نے ان بچوں کے بکھیرے مختلف انسانی اعضاء اکٹھے کرکے بوریوں میں بند کردیے اور واقعہ پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے معصوم قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں مقامی رہنما عبدالخالق پٹھان کی قیادت میںقافلے کی صورت میں صدر مقام پارہ چنار کی طرف روانہ ہو گئے۔

گزشتہ دس ماہ کے دوران فرقہ ورانہ لڑائی اور شدید کشیدگی کے بعد پہلی مرتبہ وسطی اور لوئر تحصیل سے لوگ بغیر کسی خوف ضلعی صدر مقام پارہ چنارپہنچ گئے جہاں انہوں نے احتجاجی دھرنا دیا جس میں اظہار یکجہتی کیلئے پارہ چنار شہرسمیت اپر تحصیل کے دیگر لوگ بھی شامل ہو گئے۔

ادھر جاں بحق جواں سال بچوں کی عمریںسات سے اٹھارہ سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں جن کی شناخت حمید ‘ریاض’ ایاز اور عرفان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دریں اثناء وسطی کرم کے علاقے کوٹ میران میں ایک گاڑی موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق دو زخمی ہوگئے زخمیوں کو صدہ ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

ادھربنوں تھانہ کینٹ کی حدود میں واقع خدری ممند خیل میں زمین کے تنازع پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد پانچ ہوگئی۔ پولیس کے مطابق دو فریقین کے درمیان زمین تنازع پر فائرنگ ہوئی تھی، ایک فریق سے تین جبکہ دوسرے فریق سے دو افراد جاں بحق ہوئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان زمین پر تنازع تھا تاہم واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔