ٹیکساس: اسپیس ایکس کا جدید ترین راکٹ “اسٹار شپ 36” بدھ کی شب ایک آزمائشی عمل کے دوران دھماکے سے پھٹ گیا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسپیس ایکس، جو کہ ایلون مسک کی زیرِ قیادت نجی خلائی کمپنی ہے، ٹیکساس میں اس راکٹ کا “اسٹیٹک فائر ٹیسٹ” کر رہی تھی — ایک ایسا مرحلہ جس میں راکٹ کو زمین پر ہی ایندھن بھر کر انجن چلایا جاتا ہے تاکہ اس کی کارکردگی جانچی جا سکے۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راکٹ اپنی جگہ پر تیار کھڑا ہے، جب اچانک اس کی نوک پھٹتی ہے، ایک تیز روشنی چمکتی ہے، اور فوراً بعد شعلے بھڑک اٹھتے ہیں۔ دھماکے کے ساتھ ہی راکٹ میں موجود ایندھن جلنے لگتا ہے، جس سے ایک آگ کا گولہ فضا میں بلند ہوتا ہے۔
کمپنی کے ترجمان کے مطابق، یہ واقعہ “انجینئرنگ کی ناکامی” کے باعث پیش آیا۔ تاہم، تمام حفاظتی اقدامات کی بدولت کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
مقامی افراد نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ ان کے گھروں کی کھڑکیاں لرز اٹھیں اور برتن گرنے لگے۔
اس حادثے کے باوجود اسپیس ایکس کے ماہرین اگلے تجربات کے لیے ڈیٹا کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔