گلگت میں باراتیوں کی گاڑی دریا میں جا گری، جس کے نتیجے میں دلہا سمیت 6افراد جاں بحق ہوگئے۔ریسکیو حکام کے مطابق چھلت نگر میں افسوسناک حادثہ پیش آیا، جہاں باراتیوں کی گاڑی دریا میں گرنے سے دلہا سمیت ایک ہی خاندان کے چھ افراد جان کی بازی ہار گئے، دلہا باراتیوں کے ساتھ دلہن لینے جا رہا تھا، موڑ کاٹتے ہوئے گاڑی دریا برد ہوگئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب تک تین افراد کی نعشیں نکالی جا چکی ہیں، ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مقامی رضاکاروں نے چار افراد کی لاشیں اور ایک زخمی کو جائے حادثہ سے نکال لیا ہے ،گیارہ سالہ زخمی بچے کو ریسکیو کے ایمبولنس میں پی ایچ کیو ہسپتال گلگت پہنچا دیا گیا ہے جبکہ لاشوں کو رورل ہلتھ سینٹر چھلت منتقل کیا ہے ۔
ادھرصوابی میں نہر اور دریا میں گر کر ڈوبنے کے دو واقعات، جھنڈا روڈ پر واقع تفریحی مقام پر پیہور ہائی لیول کینال سٹیفانہر میں نہانے کے دوران اسلام آباد سے تعلق رکھنے والا خیبر میڈیکل انسٹیٹیوٹ کا نوجوان طالبعلم ڈوب کر جاں بحق ہو گیا جبکہ دریائے سندھ کے بے رحم موجوں نے نگل لیا ، ریسکیو کے مطابق سیر و تفریح کیلئے آنے والے 28 سالہ مدثر سکنہ اسلام آباد پنجاب جو کہ خیبر میڈیکل انسٹیٹیوٹ کا طالبعلم ہے ، اتوار کو جھنڈا کے مقام پر واقع پیہور ہائی لیول کینال سٹیفانہر میں نہا رہے تھے کہ اس دوران تیز و تند اور گہرے ٹھنڈے پانی میں ڈوب گئے ریسکیو کی غوطہ خور ٹیموں نے دو گھنٹے کے اندر اندر لاش کو برآمد کرکے موقع پر موجود ورثا کے حوالے کر دیا۔
صوابی کے علاقے میں واقع تفریحی مقام کنڈ پارک میں دریائے سندھ میں نہانے کے دوران واہ کینٹ پنجاب سے تعلق رکھنے والا 40 سالہ محمد رفیق گہرے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے ، ریسکیو کی غوطہ خور ٹیم نے لاش کو نکالنے کے لیے آپریشن شروع کردی ہے ۔اٹک میں دو بچے ڈیم میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ دونوں کی لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
اٹک کی تحصیل فتح جنگ کے علاقے ڈھرنال میں نور خان ڈیم میں نہاتے ہوئے دو بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔واقعہ کی اطلاع پر ریسکیو کی غوطہ خور ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اورڈوبنے والے دونوں بچوں کی لاشیں نکال لیں۔جاں بحق ہونے والوں کی شناخت چودہ سالہ عبداللہ اور دس سالہ محمد ثوبان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ بچوں کی لاشیں ہسپتا ل منتقل کردی گئیں ۔