پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ کل پیش،حکومت،اپوزیشن کی حکمت عملی تیار

لاہور:وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان کل مالی سال 2025-26 کا بجٹ پنجاب اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کریں گے۔اس سے قبل پنجاب کابینہ سے خصوصی اجلاس میں بجٹ کی منظوری لی جائے گی۔

وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کا آئندہ بجٹ بھی عوام دوست اور وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے ترقیاتی ویژن کا آ ئینہ دار ہوگا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، پہلے سے لاگو ٹیکسز کی وصولیوں کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وسائل میں اضافے کے لیے صوبائی اثاثوں کا موثر استعمال پنجاب حکومت کی ترجیحی پالیسی ہوگی، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے کامیاب منصوبے جاری رکھے جائیں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ بجٹ میں خواتین، بچوں، معذور افراد، محنت کشوں سمیت تمام طبقات کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے تکنیکی و مالی معاونت مہیا کی جائے گی، کسان کارڈ کو مزید موثر بنایا جائے گا۔

وزیر خزانہ پنجاب نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ معاشی ترقی، شفافیت اور سماجی تحفظ کے اصولوں پر مبنی ہوگا، بجٹ میں ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی جائے گی، پسماندہ اضلاع خصوصاً جنوبی پنجاب پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق اجلاس دو سیشنز پر مشتمل ہوگا،پہلے سیشن میں طے شدہ ایجنڈے کے مطابق معمول کی کارروائی جبکہ دوسرے سیشن میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیاجائے گا ۔

بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے نیا بجٹ اجلاس بلانے کی بجائے پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس کے دوران ہی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،پہلے سیشن کے مکمل ہونے پر مختصر وقفے کے بعد دوسرا سیشن شروع ہوگا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے بجٹ اجلاس سے متعلق حکمت عملی مرتب کر لی ہے ، مسلم لیگ (ن)اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔

مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کیلئے سوموار کی صبح ایوان وزیراعلیٰ میں ناشتے کا اہتمام بھی کیا جائے گا جس کے بعد اراکین اسمبلی پنجاب اسمبلی پہنچیں گے۔

دوسری جانب اپوزیشن بھی بجٹ اجلاس کیلئے اپنی حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے اپوزیشن چیمبر میں اجلاس منعقد کرے گی ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کے موقع پر شدید احتجاج کیے جانے کا امکان ہے ۔