لندن/سنگاپور سٹی:مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ روس یوکرین جنگ کے بعد سب سے بڑا اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے۔اسی طرح امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ آئل کی قیمت میں بھی 9.45 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور اب یہ 77 ڈالر فی بیرل پر فروخت ہو رہا ہے۔
عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کی صورتحال اور مشرق وسطی میں عدم استحکام کے خطرات کے پیش نظر مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ہے، جس نے تیل کی قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے، جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ادھر ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا عالمی مالیاتی منڈیوں پر بھی اثر دیکھا گیا ، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی دیکھی گئی جبکہ سرمایہ کاروں کی جانب سے محفوظ سرمایہ کاری کی تلاش میں سونے کی عالمی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔جاپان کی اسٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کے باعث نکئی انڈیکس میں ایک فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح جنوبی کوریا کے کوسپی انڈیکس میں بھی ایک فیصد سے زیادہ کی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ ادھر ہانگ کانگ کی ہینگ سینگ مارکیٹ بھی غیر یقینی عالمی سیاسی صورتحال کے زیراثر رہی، اور انڈیکس میں ایک فیصد کے قریب کمی ریکارڈ کی گئی۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں کسی بھی ممکنہ طویل جنگ کے خدشے کے پیشِ نظر سرمایہ کار محفوظ اثاثوں کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے اثرات سونے کی عالمی مارکیٹ میں بھی واضح نظر آ رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کے باعث سونے کی فی اونس قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے اور قیمت بڑھ کر 3421 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہے۔