ایرانی سرکاری میڈیا نے جمعے کے روز تصدیق کی ہے کہ پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔
نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق سلامی کی ہلاکت اُس وقت ہوئی جب اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ یہ اطلاع ایرانی خبر رساں ایجنسی “مہر” نے بھی دی ہے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں ایران کے دو نمایاں ایٹمی سائنسدان فریدون عباسی دوانی اور محمد مهدی طهرانجی بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب ایک اسرائیلی سکیورٹی اہلکار نے فرانسسی خبر رساں ایجنسی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل کو قوی یقین ہے کہ ایرانی مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری بھی اس وسیع فضائی کارروائی میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس اہلکار نے کہاکہ “زیادہ امکان یہی ہے کہ ایرانی چیف آف اسٹاف اور چند اہم ایٹمی ماہرین اسرائیلی فضائی حملوں کی ابتدائی لہر میں مارے گئے”۔
تاہم ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی “ارنا” کا کہنا ہے کہ محمد باقری زندہ ہیں اور اس وقت جنگی صورتحال کی نگرانی کے لیے کمانڈ سینٹر میں موجود ہیں۔
اسی تناظر میں ایک اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے “رائٹرز” کو بتایا کہ ایرانی قیادت نے ہنگامی سکیورٹی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
مودی کا جنگی جنون ، 30 ہزار کروڑ کا دفاعی نظام خریدنے کی تیاری
ادھر اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف کارروائی کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔
فوجی بیان کے مطابق: کچھ دیر قبل اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں جنگی طیاروں نے کارروائی کے پہلے مرحلے میں ایران کے مختلف علاقوں میں موجود درجنوں فوجی و ایٹمی اہداف کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ ہم نے ایرانی یورینیم افزودگی پروگرام کے قلب کو نشانہ بنایا ہے ساتھ ہی ایران کے فوجی ایٹمی منصوبے، نطنز میں واقع مرکزی افزودگی تنصیب، بیلسٹک میزائل پروگرام کے مرکز اور ان ایرانی سائنسدانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جو ایرانی ایٹم بم کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔