کراچی چیمبر،ملک بھر کی تاجرتنظیموں نے بجٹ مسترد کردیا

کراچی:کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے بجٹ 2025ـ26 کو مسترد کردیا۔صدر کراچی چیمبر آف کامرس جاوید بلوانی نے کہا کہ میں اس بجٹ کو مانتا ہی نہیں ہوں جس میں گزشتہ مالی سال کی کارکردگی کی وجوہات بیان نہ کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کا برا حال ہے وہ اپنے گھر کی بجلی منقطع کروا رہے ہیں، بجلی اور ٹرانسپورٹ میں پچاس فیصد تنخواہ صرف ہو جاتی ہے، مہنگائی کم کریں، تنخواہیں بے شک نہ بڑھائیں۔

کراچی چیمبر کے صدر نے کہا کہ زراعت بالخصوص کپاس کی پیداوار انیس سو نوے کی دہائی سے بھی کم ہو گئی ہے لیکن حکومت بضد ہے کہ ہم نمو کی جانب گامزن ہیں۔جاوید بلوانی نے کہا کہ کراچی کےـفور منصوبے کے لیے محض تین ارب بیس کروڑ روپے مختص کیے گئے، حکومت نے بجٹ میں کراچی کو مکمل نظر انداز کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے نہ پہلے کوئی کام کیا اور نہ آج کے بجٹ میں بات کی جبکہ زبیر موتی والا نے کہا کہ بجٹ کس سوچ کے ساتھ بنایا گیا، وہ سمجھ نہیں آرہی ہے، حقیقی بجٹ دستاویز سے سامنے آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 26ـ2025ء کی بجٹ تجاویز کیموفلاج ہیں، ٹیکس ہدف معاشی نمو نہ ہونے کے سبب پورا نہیں ہوا۔زبیر موتی والا نے یہ بھی کہا کہ اس سال نمو بڑھانے کی کیا تجویز ہے نظر نہیں آرہی، ای ایس ایف اچھی اسکیم تھی، اس پر بھی ٹیکس لگا دیا۔

اْن کا کہنا تھا کہ پیدواری لاگت کی بات نہیں ہوئی، برآمدات صنعت کو بڑھانی ہے اس کا ذکر نہیں کیا، بجلی کے ریٹ کم کیے ہیں لیکن صنعت گیس پر چلتی ہے۔دوسری جانب ملک بھر کی تاجرتنظیموں نے بھی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے ملازم پیشہ افراد کو مزید ریلیف اور اشیاء خورونوش پر عاید ٹیکسز ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ منظور نہیں،حکومت عوامی توقعات کی بنیاد پر بجٹ بنائے۔