پشاور:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی میدان میں بھی پاکستان ایک عظیم قوم بن کر ابھرے گی، آج وقت ہے پوری قوم متحد ہے ہمیں ملک کیلئے کڑے فیصلے کرنے ہیں۔
پشاور میں منعقدہ جرگے میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، فیلڈ مارشل عاصم منیر، گورنرخیبر پختونخوا، قبائلی عمائدین اور قبائلی اضلاع کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔
جرگے سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جرگے میں وزیراعلی ٰخیبرپختونخوا اور عمائدین کی بات سنی، خیبرپختونخوا عظیم اور خوبصورت ترین صوبہ ہے، خیبرپختونخوا کے لوگوں کی تاریخ دنیا بھولا نہیں پائے گی یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ پاکستان کا پرچم بلند کیا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں کے پی کے عوام کی عظیم قربانیاں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین نے کہا کہ 15 سال ہوگئے این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کرنا ہوگی، اگست میں این ایف سی سے متعلق پہلی میٹنگ بلائیں گے۔
2010 ء کے این ایف سی ایوارڈ میں پہلی چیز کے پی کیلئے دہشتگردی کے خلاف وسائل ہیں، مختلف ادوار میں 700 ارب روپے خیبرپختونخوا کو دیے گئے، پولیس کیلئے طے فنڈز آج تک جاری ہورہا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ علی امین نے دیگر مطالبات بھی کیے ہیں، علی امین گنڈاپور سے کہا ہے کہ یہ معاملات دیکھنے کیلئے کمیٹی بنادوں گا، ہم بیٹھ کر خیبرپختونخوا کے معاملات سنجیدگی سے دیکھیں گے، کمیٹی وزیراعلیٰ، گورنر اور صوبے کے عمائدین کے ساتھ بیٹھ کر بات کرے گی۔
ان کا کہناتھا کہ 6 اور 7 مئی کو دشمن نے گھات لگا کر حملہ کیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا، فیلڈ مارشل نے مجھے بتایا کہ بھارت نے دوبارہ حملہ کیا ہے، پاک فوج نے پھربھارت کو جو سبق سکھایا وہ اب قیامت تک نہیں بھولے گا، جب بھی وطن نے پکارا ہمارا سجیلا جوان اپنے بچوں کو چھوڑ کر سرحد پہنچا۔
مودی سرکار شکست کے زخم چاٹ رہی ہے، بھارت غصے اور ہیجانی کیفیت میں ہے کبھی کہتے ہیں گولی پڑے گی اور کبھی پانی بند کرنے کا کہتے ہیں، چار ممالک کا دورہ کرکے آیا ہوں وہ پاکستان کی جیت پر بہت خوش ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پانی کے معاملے پر ہمیں فیصلہ کرنا ہے چاروں صوبوں کو دعوت دیں گے، فیصلہ کرنا ہے کہ کیسے ہم پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھا سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت ہر قطرے پر پاکستان کا حق ہے، اب ہم بھارت کی دھمکیوں کا توڑ نکالنے کیلئے ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کیلئے اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبہ تھا اور آج بھی ہے جب کہ بلوچستان میں بھی دہشتگردی کے واقعات ہورہے تھے لیکن بلوچستان کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے این ایف سی کے تحت فنڈ ملنے پر شامل نہیں کیا گیا تھا۔
دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم اور دیگر آبی وسائل کے امور پر اہم اجلاس ہوا۔
دوران اجلاس وزیراعظم نے ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا موثر نظام قائم کرنے کیلئے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور ڈیم کی تعمیر میں حائل تمام تر رکاوٹوں کو فوری حل کرنے اور منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کا حکم دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پانی ذخیرہ کرنے کی استطاعت بڑھانے، زراعت کیلئے درکار پانی کی فراہمی، سیلاب کی روک تھام کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی خود انحصاری کا دارومدار سستی بجلی اور زراعت پر ہے جس کیلئے پانی کے اسٹوریج بڑھانے اور پانی کے موثر استعمال کی ضرورت ہے۔ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے سے توانائی کی پیداوار میں اضافہ اور زراعت کی ضروریات پوری کی جا سکیں گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے دوران واضح کیا کہ دیامر بھاشا ڈیم جیسے اہم منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور و بین الصوبائی روابط رانا ثنااللہ، وزیر اعلی گلگت بلتستان گلبر خان اور متعلقہ اعلی ٰسرکاری افسران نے شرکت کی۔