بلوچستان، فورسزکاآپریشن، فتنہ الہندوستان کے 7دہشت گرد ہلاک

راولپنڈی/اسلام آباد/پشاور:سیکورٹی فورسز نے بلوچستان میں دو الگ الگ کارروائیاں کر کے بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے 7دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا گیا، سیکورٹی فورسز نے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا۔

شدید فائرنگ کے تبادلے میں 5بھارتی اسپانسر شدہ دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق دوسرا آپریشن ضلع قلات کے علاقے مورگند میں کیا گیا جس میں فتنہ الہندوستان دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا، کارروائی کے دوران مزید 2دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے، ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے ہندوستانی اسپانسرڈ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ہندوستانی اسپانسرڈ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے مچھ اور مورگند بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

جاری بیان کے مطابق انہوں نے کارروائیوں کے دوران فتنہ الہندوستان کے 7دہشت گردوں کو جہنم رسید کرنے پر سیکورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی پھیلانے والے فتنہ الہندوستان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین کیا اور سیکورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے فتنہ الہندوستان کے 7دہشت گردوں کو جہنم واصل کر کے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد بیرونی پشت پناہی سے بلوچستان میں بدامنی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر کے بلوچستان میں امن کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔

دریں اثناء خیبرپختونحوا کے اضلاع باجوڑ اور بنوں میں پولیس نے جواں مردی سے مقابلہ کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے حملے پسپا کر دیے،، دستی بم حملے میں ایس ایچ او سمیت چار اہلکار زخمی ہوگئے ۔

گزشتہ رات دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے باجوڑ کے تھانہ لوئی ماموند پر حملہ کیا، دہشت گردوں نے لانچرز کے ذریعے پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ پھینکے، ساتھ ہی ایس ایم جی، آر پی جی اور دستی بموں کا استعمال بھی کیا۔

پولیس کے جوانوں نے دلیری سے مقابلہ کیا اور اپنی جگہ پر ڈٹ کر مناسب انداز میں جوابی کارروائی شروع کی، دستی بم حملے میں اسٹیشن ہائوس افسر(ایس ایچ او) فضل خان، کانسٹیبل طورسم، کانسٹیبل شاکر اور حسن خان معمولی زخمی ہوئے، تاہم مقابلہ جاری رکھا اور دہشت گردوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

پولیس کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب رات گئے ضلع بنوں میں بھی پولیس اسٹیشن میریان پر بھی فتنہ الخوارج نے دہشت گرد حملہ کیا اور تھانے میں موجود پولیس جوانوں نے 50منٹ سے زیادہ بہادری سے ان کا مقابلہ کیا اور حملے کو کامیابی سے پسپا کر دیا گیا۔

حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے تھانوں میں تعینات پولیس افسران اور جوانوں کی بہادری اور ثابت قدمی کو سراہا۔انہوں نے پولیس کی دونوں ٹیموں کے لیے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ خوارج کا آخری مرحلے تک پیچھا کیا جائے گا۔