بلوچستان اسمبلی ، حکومت اور اپوزیشن کی سوراب حملے کی مذمت

کوئٹہ:بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن دہشتگردی کے خلاف یک زبان ہو گئے، ارکانِ اسمبلی نے سوراب حملے کی شدید مذمت کی اور دہشت گروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم کا اظہار کیا، صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے کہا سوراب میں سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، دہشتگردوں کو کسی مذہب اور قبیلے سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی انسان کہلانے کے قابل ہیں۔

اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری و دیگر نے کہا کہ دہشتگردوں ہمارے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، عوام دہشتگروں کے خلاف حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کو کیفر کردار تک پہنچائیںگے۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکرغزالہ گولہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ دوران اجلاس صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے پوائنٹ آف آڈر پر کہا کہ سانحہ سوراب میں بلوچستان میں ایک اور قابل افسر ہدایت اللہ بلیدی کو شہدا اور سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا جبکہ نجی بینک کو دہشتگردوں کی جانب لوٹا گیا جو ایک قابل افسوس عمل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے صوبے میں ہمیشہ دہشتگردی کی مخالفت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ دہشتگردوں کا کسی مذہب اور قبیلے سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی انسان کہلانے کے قابل ہیں۔اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری، زابد علی ریکی، رحمت صالح بلوچ، مولانا ہدایات الرحمان اور دیگر نے بھی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگروں ہمارے معصوموں کو نشانہ بنا رہے ہیں، عوام دہشتگروں کے خلاف حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ایوان میں سانحہ سوراب شہد ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

ایوان میں اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن کے سوالات کے جوابات نہیں دیئے جاتے ہیں، سیکرٹریز خطوط کے جوابات نہیں دیتے ہیں اگر سیکرٹریز سوالات کا جواب نہیں دیتے ہیں ہم انہیں آئندہ پوچھیں گے بھی نہیں۔اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ سیکرٹریز سوالات کے جوابات دینے کے پابند ہیں۔