تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی، آئندہ بجٹ میں ریلیف کے امکانات

اسلام آباد:ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی، آئندہ بجٹ میں ریلیف کے امکانات ہیں۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کا آخری دور ہے، جس میں آئندہ بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کیلئے انکم ٹیکس کے ریلیف کے امکانات ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے تنخواہ دارطبقے کیلئے ریلیف کی ہدایات کی تھیں ، رواں مالی سال تنخواہ دار طبقے سے توقعات سے زیادہ ٹیکس ملا۔جس کے پیش نظر آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر ریلیف دیا جاسکتا ہے اور تمام سلیب پر 2.5 فیصد ریلیف دیے جانے کا امکان ہے۔

تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ 10لاکھ روپے کی آمدن پرٹیکس فری کیے جانے کا امکان ہے اور ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کی جاسکتی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہانہ 50ہزار کے بجائے 83ہزار کی آمدن پر انکم ٹیکس معاف ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہوکر 2.5فیصد، ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس شرح 15فیصدسے کم ہوکر12.5 فیصدہوسکتی ہے۔ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار تنخواہ پرانکم ٹیکس شرح 25فیصد سے کم ہوکر 22.5 فیصد اور ماہانہ 3لاکھ 33ہزار تک کی تنخواہ پرانکم ٹیکس شرح 30فیصد کے بجائے 27.5 فیصد ہوسکتی ہے ۔

تاہم آئی ایم ایف سے آئندہ بجٹ میں ریلیف کے لیے بات چیت ہوگی۔کارپوریٹ سیکٹرکیلئے بھی انکم ٹیکس کاریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں جاری ہے ، ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے سپرٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کی ہدایت کی ہے۔