پی ٹی آئی اور اپوزیشن اتحادکااسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

اسلام آباد:پی ٹی آئی اور اپوزیشن اتحاد نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا۔پارٹی ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے وکلاء اور بہنوں نے ملاقات میں اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی بات کی، بانی کو اپوزیشن اتحاد اور محمود اچکزئی کے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کے موقف سے آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے کو آگے بڑھانے کا پلان بنانے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی قیادت اور اپوزیشن اتحاد کو فیصلے پر عملدرآمد کا اختیار دیا۔پارٹی ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حکومت کو پارلیمنٹ کے باہر اور اندر ٹف ٹائم دیں۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسپیکر اور وزیرِاعظم دونوں کے خلاف عدم اعتماد کا سوچ رہے ہیں، پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے عدم اعتماد کا معاملہ وقتی طور پر روکا ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ اگر ابھی عدم اعتماد لائیں تو سمجھا جائے گا کہ جنگ میں بھی سیاست کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر اور وزیرِ اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن زیرِ غور ہے، اسپیکر اور وزیرِاعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن وقت پر استعمال کریں گے۔

ادھرپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے نیوز چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کی تردید کی۔انہوں نے کہا کہ فی الحال کسی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کسی قسم کی کوئی ہدایات دی ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہے۔ تاہم انہوں نے ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ عدم اعتماد کا آپشن سیاسی جماعتوں کے پاس آئینی طور پر موجود ہے مگر ابھی اس کے استعمال کا سوچا نہیں ہے۔

دوسری جانب ا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں نے سنا ہے کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جا رہی ہے، جو دوست یہ شوق پورا کرنا چاہتے ہیں کر لیں’۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بہت سے اراکین تحریک لانے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے، میں تو بطور اسپیکر سب کا خیال رکھتا ہوں۔ تحریک آبھی گئی تو انکے اپنے لوگ ساتھ نہیں دیں گے۔