بھارتی اقدامات،پاکستان کاسلامتی کونسل کو بریفنگ کا فیصلہ،ایران ثالثی کیلئے متحرک

اسلام آباد/نیویارک/قاہرہ:پاکستان نے خطے کی تازہ صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کو ہدایت کی ہے کہ سلامتی کونسل کا اجلاس جلد بلانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات سے آگاہ کریگا۔ترجمان نے بتایا کہ بریفنگ کے دوران سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے غیرقانونی بھارتی اقدام کو اجاگر کیا جائیگا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان واضح کرے گا کہ بھارتی اقدامات خطے میں امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کے درمیان اتوار کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس کے دوران شہباز شریف نے کہا پاکستان پہلگام واقعے کی تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا۔

وزیر اعظم نے پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بغیر کسی ثبوت کے اس واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔

وزیراعظم نے اس واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے بین الاقوامی، شفاف، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو دہرایا۔وزیراعظم آفس کے پریس ونگ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کی ہے۔وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کے طور پر پاکستان کے کردار اور اس کوشش میں اس کی زبردست قربانیوں کو اجاگر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی مغربی سرحد پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اس طرح کے تنازعہ میں الجھنا نہیں چاہتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔

دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔

اس تناظر میں وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اس سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔ یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے جس میں دونوں رہنمائوں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

قبل ازیںوزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیرِ خارجہ محمد بن حسن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار نے خطے میں حالیہ پیشرفت اور بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات سے آگاہ کیا۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے بھارت کے اشتعال انگیز پروپیگنڈے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے فیصلے کو مسترد کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے اقدامات بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی قانونی ذمے داریوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

اْنہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن و سلامتی کے لیے پرعزم ہے اور اپنی خودمختاری و قومی مفادات کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ملائیشین وزیرِ خارجہ محمد بن حسن نے پاکستان کے مؤقف کی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور دونوں فریقین سے تحمل اور ذمے داری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔

ادھراقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں دوسری مرتبہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گوتریس سے ملاقات کی ہے ۔عاصم افتخار کی نیویارک میں او آئی سی گروپ کے سفیروں سے بھی ملاقات ہوئی، عاصم افتخار نے اقوام متحدہ میں میڈیا کو سفارتی صورتحال پر بریفنگ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے دو مرتبہ ملاقات کی، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں پاک بھارت تنا ئوپر بریفنگ دی گئی۔

دوسری جانب پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ایران نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی آج پاکستان آئیں گے اور پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔دورہ پاکستان کے بعد عباس عراقچی بھارت جائیں گے اور بھارتی قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق دونوں ملکوں کے دورے کا مقصد پہلگام واقعے کے بعد ہونے والی کشیدگی میں کمی لانا ہے۔

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے جنوبی ایشیا کے خطے میں بگڑتی ہوئی سیکورٹی صورتحال پر کونسل کے رکن ممالک کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کرنے، بات چیت کی زبان کو ترجیح دینے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان فوری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی دوران سیکرٹری جنرل نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی جس میں درجنوں بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔ جاسم البدیوی نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق اختلافات کے حل کے لیے پرامن ذرائع اختیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔

انہوں نے دہشت گردی کی مخالفت میں خلیج تعاون کونسل کے ثابت قدم اور اصولی موقف کا بھی اعادہ کیا۔خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل تلاش کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری سے اپنی کوششیں تیز کرنے کا بھی کہا۔

علاوہ ازیںنائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے حالیہ علاقائی پیشرفت سے آگاہ بھی کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ نے لاوروف کو حالیہ علاقائی پیش رفت سے آگاہ کیا جبکہ پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اشتعال انگیز بیان بازی کو مسترد کردیا۔

وزیر خارجہ نے آئی ڈبلیو ٹی کو التوا میں رکھنے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کی مذمت کی جبکہ علاقائی امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔اعلامیے کے مطابق اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کا پختہ طور پر تحفظ کرے گا۔

وزیر خارجہ نے بین الاقوامی، شفاف اور آزادانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش سے بھی آگاہ کیا۔اعلامیے کے مطابق روسی وزیر خارجہ لاوروف نے حالیہ کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور مسائل کے حل کے لیے سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی سے گریز کریں۔اعلامیے کے مطابق دونوں رہنمائوں نے پاک روس تعلقات کے مثبت انداز پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ تمام شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔