کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا،وزیراعلیٰ نے لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں پولیسنگ کو مزید مؤثر اور مستحکم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے کے احکامات دیے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے بھر میں امن وامان کو ہر صورت بہتر کیا جائے،وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ صوبے میں مکمل کاغذات والے موبائل فونز کی خرید و فروخت کی اجازت ہے،شہر کراچی ملک کی بڑی موبائل مارکیٹ ہے، کاروبار کرنے والوں کو واضح پیغام دیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دکانوں پر ہر نئے اور استعمال شدہ موبائل فونز کی خرید و فروخت کا باقاعدہ ریکارڈ مینٹین ہونا چاہئے،آئی جی پولیس نے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ موبائل مارکیٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ خرید و فروخت کی ایس او پی طے ہوچکی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے چوری کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کے اسپیئر پارٹس کی خرید و فروخت کے حوالے سے اپنی ہدایات کی تفصیلات لیں۔آئی جی پولیس نے بتایا کہ 234 اسکریپ ڈیلرز کو چوری کی گاڑیوں کے سامان کا کاروبار کرنے پر گرفتار کیا ہے، چوری شدہ موبائل فونز کی آئی ایم ای آئیز غیر قانونی کھولنے کا کام کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔
وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اور پولیس نے مل کر 27 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، تھانوں کو بہتر کرنے کے لیے 280 ملین روپے جاری کیے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں سوال کیا کہ 31 پولیس تھانوں کو بہتر کرنا تھا؟ وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ 10 تھانوں کی تزئین و آرائش ہوچکی ہے اور باقی ایک ماہ کے اندر ہوجائیںگے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں میں سادہ کپڑوں میں مسلح افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے،آئی جی پولیس نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں 14296 بلیولائٹس، 81243 رنگین شیشوں والی گاڑیاں پکڑی ہیں۔
2لاکھ ،53 ہزار 3 سو 39 فینسی نمبر پلیٹس اور 528 اسلحہ کی نمائش پر گاڑیوں کو تحویل میں لیا، 1474 ایف آئی آرز رجسٹرڈ کرکے 34.6 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔