غزہ /تل ابیب:قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر نئی جارحیت کاسلسلہ بارہویں روز بھی جاری رہا۔10روز میں 900فلسطینی شہید،سینکڑوں زخمی ہوگئے، صہیونی فوج نے چھاپوں، قتل و غارت اور نسل کشی میں وحشیانہ اضافہ کردیا ۔ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہید اور 115 زخمی ہوگئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں فلسطینیوں اور قابض فوج کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئیں۔
قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی نمازیوں کی مسجد اقصیٰ میں داخلے اور وہاں پر عبادت پر عائد غیر انسانی پابندیوں کے باجود ہزاروں فلسطینیوں نے گذشتہ شب مسجد اقصیٰ میں عشاءاور تراویح کی نماز ادا کی۔علاوہ ازیںقابض اسرا ئیل نے جنین کیمپ میں 3,250 مکانات مسمار کردیے جس سے ہزاروں مکین بے گھر ہوگئے،جنین کیمپ میں میڈیا کمیٹی نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری جارحیت کے نتیجے میں 3,250 مکانات ناقابل رہائش ہو گئے ہیں۔مسلسل 68 دنوں سے جاری صہیونی جارحیت کے نتیجے میں جنین کیمپ سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 21 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہونے سے غزہ میں پھر شدید بھوک کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ تین ہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں غزہ میں خوراک کی فراہمی نہیں ہوئی۔ ہزاروں فلسطینیوں کے شدید بھوک اورغذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔
علاوہ ازیں ہفتہ کی صبح امریکی فوج نے یمنی شہروں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملوں کا ایک نیا دور شروع کردیا،یمن پر امریکی جارحیت میں صنعاء، صعدہ، الحدیدہ، الجوف، معارب اور عمران گورنریوں پر 65 فضائی حملے کیے ہیں۔