غزہ:اسرائیل نے اپنے ہی یرغمالیوں کی جانیں خطرے میں ڈال دیں، صہیونی فوج کی جنونیت کی آگ غزہ میں بدترین قتل عام کے بعد بھی ٹھنڈی نہیں ہوئی، مزید علاقوں میں زیادہ سے زیادہ طاقت کے استعمال کی دھمکی، حماس نے وارننگ دی ہے کہ طاقت کا استعمال کیا گیا تو یرغمالی تابوتوں میں ہی واپس ملیں گے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے غزہ کی پٹی کے مزید علاقوں میں زیادہ سے زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
حماس نے حالیہ بیان میں کہا کہ یرغمالیوں کو زندہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن صیہونی ریاست کی بمباری ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے دوران پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 58 اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسی دوران ہزاروں اسرائیلی مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کی جاری جنگی پالیسی اور اقدامات کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔24گھنٹوں میں مزید 25شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 18 مارچ 2025 سے اب تک جاری اسرائیلی دہشت گردی میں غزہ میں 855 تک فلسطینی شہید اور 1,869زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی اسیران میڈیا آفس نے کہا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کے نام نہاد ‘ڈیمون’ نامی جیل میں فلسطینی خواتین قیدیوں کو ایک ہفتہ قبل دن کی روشنی میں وحشیانہ جبر وتشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے دوران انہیں توہین آمیز تلاشی دینے پر مجبور کیا گیا۔
