لاہور:پنجاب پولیس نے جرات مندانہ کارروائی کرتے ہوئے خیبر پختونخوا سرحد پر خارجی دہشت گردوں کا ایک اور حملہ پسپا کر دیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق پنجاب پولیس نے سرحدی چوکی لکھانی پر خارجی دہشت گردوں کے مزید ایک حملے کو ناکام بنا دیا، گزشتہ 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا جبکہ رواں ہفتے میں تیسرا بڑا حملہ پسپا کیا گیا۔
خارجی دہشت گردوں کی تعداد 20 سے 25 تھی جو بھاری اسلحے سے لیس تھے۔ دہشت گردوں نے راکٹ لانچرز اور دیگر جدید اسلحے کے ساتھ لکھانی چوکی پر حملہ کیا۔ پولیس کی جانب سے تھرمل امیج کیمروں سے دہشت گردوں کی بروقت نشاندہی کی گئی اور جوابی کارروائی سے دہشت گرد پسپائی اختیار کر گئے،دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
آر پی او ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر)سجاد حسن خان نے آپریشن کی مکمل کمانڈ کی جبکہ ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سید علی کی زیر کمانڈ کیو آر ایف ٹیموں نے بروقت کارروائی کی۔ڈی پی او کا کہنا تھا کہ خوارجی دہشت گرد بزدلانہ حملوں سے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے، پنجاب پولیس ہر قیمت پر عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے گی۔آر پی او نے کہا کہ پولیس فورس کا مورال بلند، دہشت گردوں کا ہر حملہ ناکام بنایا جائے گا، دہشت گردوں کا ہر طرح سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس ڈیرہ غازی خان کے بہادر سپوت خوارجی دہشت گردوں کے خلاف مسلسل لڑ رہے ہیں اور دشمن کو پنجاب میں داخل نہیں ہونے دیں گے، پولیس کا ہر جوان سینہ تان کر دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہا ہے، ہم دشمن کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ خیبر پختونخوا سرحد پر ہماری فورس ہر لمحہ چوکس ہے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔
ترجمان پولیس کے مطابق سرحدی علاقے میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔دوسری جانب پنجاب پولیس کے مطابق موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر اتوار کو پنجاب بھر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح مستعد ہیں۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ رمضان المبارک میں سیکورٹی کے تناظر میں یہ ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔محکمہ تعلقات عامہ پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں انٹیلی جنس بیسڈ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز اور موک ایکسرسائزز کا سلسلہ جاری ہے تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
پنجاب پولیس میں ہی بعض ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ہائی الرٹ، آپریشنز اور تربیتی مشقوں کی وجہ سے ملک کے کم از کم دو صوبوں میں امن و امان کی خراب صورت حال اور گذشتہ تقریباً ایک مہینے کے دوران ہونے والے شدت پسندی کے واقعات ہیں۔پنجاب پولیس کی جانب سے کیے جانے والے ان سرچ آپریشنز کے دوران 38 اشتہاری مجرم اور 123 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان افراد پر سنگین جرائم میں ملوث ہونے کا شبہ ہے اور ان کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہیں۔آپریشنز کے دوران مختلف مقامات سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 02 کلاشنکوف، 12 بندوقیں، 20 ہینڈ گنز اور سینکڑوں کی تعداد میں گولیاں برآمد کر لی ہیں، جنہیں تخریبی کارروائیوں میں استعمال کیے جانے کا خدشہ تھا۔
پنجاب پولیس نے نہ صرف اسلحے کی برآمدگی کو یقینی بنایا بلکہ منشیات فروشوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی۔ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کے دوران 43 کلوگرام چرس، 02 کلو ہیروئن اور 560 گرام آئس برآمد کر لی گئی جو کہ منشیات فروشوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔