225 گاڑیوں کا قافلہ پارا چنار پہنچ گیا، طور خم بارڈر آج بھی بند

پاراچنار : پاک افغان طور خم بارڈر آج 12 ویں روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہے، بارڈر بندش کے باعث ہزاروں مسافر اور گاڑیاں دونوں طرف پھنس گئیں، تجارتی سرگرمیاں بند ہونے سے تاجروں کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
دوسری جانب 225 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ پارا چنار پہنچ گیا، قافلے میں اشیا خورد و نوش کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات بھی بھجواائی گئی ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق 225 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ پارا چنار پہنچ گیا، قافلے میں اشیا خورد و نوش کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات بھی بھجوائی گئیں۔
کرم میں امن معاہدے کے تحت بنکروں کی مسماری اور اس سے منسلک خندقوں کو ختم کرنے کا عمل بھی جاری ہے، اب تک 272 بنکر مسمار کیے جا چکے ہیں۔امن معاہدے کے تحت اسلحہ اور ہتھیاروں کو مرحلہ وار ریاست کے پاس جمع کروانے کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، اب تک 100 سے زائد شرپسند عناصر کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب پاک افغان طور خم بارڈر آج 12 ویں روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہیں، سرحدی گزرگاہ پر کل سے دونوں ممالک کے فورسز کے درمیان فائر بندی ہوئی ہے، بارڈر بندش کے باعث ہزاروں مسافر اور گاڑیاں دونوں طرف پھنس گئیں۔طورخم سرحدی گزرگاہ پر 12روز قبل پاک افغان فورسز کے درمیان حالات کشیدہ ہوئے تھے، افغان فورسز سرحد کے متنازع حدود میں چیک پوسٹ تعمیر کر رہے تھے، پاکستانی فورسز نے افغان فورسز کو تعمیراتی کام سے روک دیا تھا، تعمیراتی کام روکنے کے بعد پاکستانی فورسز اور افغان فورسز کے درمیان حالات کشیدہ ہوئے تھے.
سرحدی گزرگاہ پر 2 دن تک دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔سیکیورٹی زرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا، فائرنگ کا نشانہ بن کر 8 سیکیورٹی اہلکار اور ایک مقامی شہری زخمی ہوا تھا۔سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 افغان فورسز کے اہلکار مارے گئے تھے، تجارتی سرگرمیاں بند ہونے سے تاجروں کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔