اسلام آباد:قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی ) کے اجلاس کے دوران وزارت خارجہ کے 2 افسران کو تنخواہوں اور الائونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزارت خارجہ سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،کمیٹی رکن ریاض فتیانہ نے سوال کیا کہ جو افسران ریٹائرمنٹ کے بعد باہر سیٹل ہوجاتے ہیں انہیں پنشن پاکستانی کرنسی میں دی جاتی ہے یا فارن کرنسی میں؟ سیکرٹری خارجہ نے جواب دیا کہ انہیں پاکستانی روپے میں پینشن دی جاتی ہے۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے نادرا سے پی سی ڈبلیو اینڈ ای ایف اور ایف آئی جی او بی کی مد میں 991 ملین روپے وصول کئے، یہ رقم ری کنسائل نہیں ہوئی، اس کی ری کنسیلیشن ضروری ہے، آن لائن ویزہ پر 20 فیصد فیس کی رقم نادرا کے پاس آتی ہے پھر وہ ہمیں بھیجتا ہے۔
وزارت خارجہ حکام نے کہا کہ جب سے آن لائن ویزہ سسٹم آیا ہے نادرا ہمیں لم سم رقم دے رہا ہے،چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ آڈٹ حکام نادرا اور وزارت خارجہ کو بٹھا کر معاملہ حل کرے۔کمیٹی نے وزارت خارجہ سے معاملے پر ایک مہینے میں رپورٹ طلب کرلی۔
اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے وزارت خارجہ کے 2 افسران کو تنخواہوں اور الائونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف کیا اور بتایا کہ ایک افسر کو 33 مہینے اور ایک افسر کو 27 مہینے بیرون ملک تعیناتی کے باوجود ڈبل تنخواہ ملتی رہی۔
وزارت خارجہ حکام نے کہا کہ وہ ڈبل پیمنٹ سے لاعلم تھے۔کمیٹی ممبران نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس میں پیسے جاتے رہے اور انہیں نہیں پتہ تھا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کردی۔