غزہ میں سردی سے 5بچے چل بسے، مسجد اقصی پر نئی اسرائیلی پابندیاں

غزہ:فلسطینی طبی اہلکار نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران شدید سردی کی وجہ سے 5شیر خوار بچے دم توڑ گئے ہیں جبکہ اسرائیل نے ماہ رمضان میں مسجد اقصیٰ میں نوجوانوں کا داخلہ بند کردیا ہے۔
ماہ رمضان میں صرف 55 سال سے بڑے مرد، 50 سال سے بڑی خواتین اور 12 سال یا اس سے چھوٹے بچوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ رمضان میں نماز جمعہ کے لیے صرف 10 ہزار افراد کو مسجد کے احاطے میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
اس دورا ن قابض اسرائیلی فوج نے صبح سویرے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں پر اپنے حملے جاری رکھے اور کئی محاذوں پر محاذ آرائی کے درمیان چھاپے اور گرفتاریاں کی گئیں۔
اسرائیلی فوجی جارحیت کے باعث ہزاروں شہری بے سروسامانی کے عالم میں بے گھر ہو چکے ہیں۔ریڈکراس کمیٹی کا کہنا ہے کہ “ان بے گھر افراد میں سے بہت سے لوگ اپنے گھروں سے بھاگ کر پرہجوم جگہوں ، مساجد اور سکولوں میں پناہ لینے لگے، جب کہ بہت سے گھر تباہ یا تباہ ہو گئے، جس سے صاف پانی، خوراک، طبی دیکھ بھال اور پناہ گاہ تک رسائی مشکل ہو گئی ہے”۔
دریں اثناء یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے دو ریاستی حل کو ہی واحد حل قرار دیا ہے جبکہ برطانیہ کے دفتر خارجہ کے وزیر برائے افریقہ، اقوام متحدہ، دولت مشترکہ اور انسانی حقوق نے حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں نازک جنگ بندی کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔