آئی ایم ایف کا اعتراض،تعمیراتی شعبے کیلئے ریلیف پر کام بند

اسلام آباد:آئی ایم ایف کے اعتراض پر تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے تعمیراتی شعبے میں ریلیف کے لیے ٹاسک فورس بنائی تھی، جس نے کچھ تجاویز پیش کی تھیں تاہم تعمیراتی شعبے کے ریلیف کو آئی ایم ایف نے ایمنسٹی قرار دے دیا ہے۔

آئی ایم ایف کے اعتراض کے بعد وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ کو نیا ٹاسک دے دیا گیا ہے، اب وہ تعمیراتی شعبے کے ریلیف پیکیج کو ازسرنو ترتیب دیں گے اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کو آئندہ دورہ پاکستان میں ان تجاویز پر بریفنگ دی جائے گی۔

ٹاسک فورس نے 50لاکھ روپے کی جائیداد نان فائلرز کو خریدنے کی تجویز دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نان فائلر کو 50لاکھ روپے پہلی جائیداد خریدنے پر پوچھ گچھ نہ کی جائے۔

ٹاسک فورس کی یہ تجویز بھی ہے کہ فائلرز کو بھی جائیداد کی خریداری پر 8فی صد ٹیکس دینا پڑتا ہے اسے ختم کیا جائے، تعمیراتی شعبے میں فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی تیز ہوگی۔یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ جائیداد کی خریداری میں 3فی صد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے۔

علاوہ ازیںآئی ایم ایف کے 2مزید وفود رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے،مجموعی طورپر2.5ارب ڈالرقرض کیلئے الگ الگ مذاکرات ہوں گے۔آئی ایم ایف کا ایک وفد 24فروری سے پاکستان کا دورہ کرے گا۔

پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان1.5ڈالر کے نئے رعایتی قرض کیلئے مذاکرات ہوں گے،نیا قرض پروگرام موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے تدارک کے لیے ہوگا۔آئی ایم ایف کا وفد نئے موسمیاتی تبدیلی قرض پروگرام پرمذاکرات کرے گا۔

پاکستانی معیشت کو2سال پہلے موسمیاتی تبدیلیوں سے30ارب ڈالرکانقصان ہوا،آئی ایم ایف نئے قرض پروگرام میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کم کرنے میں مددکریگا۔آئی ایم ایف نئے قرض پروگرام میں موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات اوراہداف کاجائزہ لے گا۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے نئے قرض پروگرام پربات چیت مارچ کے پہلے ہفتے تک جاری رہنے کاامکان ہے،مارچ کے اوائل میں ہی آئی ایم ایف کا ایک اقتصادی جائزہ مشن پاکستان آئے گا۔

7ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات ہوں گے،آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر تک کی معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔