اسرائیل کا ہفتے سے دوبارہ جنگ شروع کرنے کا انتباہ

غزہ:فلسطینی مجاہدین نے نور شمس اور طولکرم کے دو کیمپوں میں گھات لگا کر اسرائیلی فوج کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں نور شمس کیمپ میں ہلاکتیں اور زخمی ہوئے۔
اس سے پہلے قابض اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں قائم نور الشمس پناہ گزین کیمپ پر چڑھائی کرتے ہوئے کیمپ کے مکینوں کو فوری طور پر وہاں سے نکل جانیکا حکم دیا ہے۔
نور شمس کیمپ سروسز کمیٹی کے میڈیا آفس نے بتایا کہ بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد خواتین، بچوں، بوڑھوں اور بیماروں کی تعداد ہزاروں سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے فائرنگ سے ایک اور فلسطینی کو شہید بھی کر دیا۔
اس کے علاوہ غزہ کی تباہ حال صورتحال کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ نے اس کی تعمیر نو پر آنے والے خرچے کا تخمینہ لگایا ہے اور بتایا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے 53 ارب ڈالر سے زائد درکار ہوں گے۔
اس دوران اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ مذاکرات دوسرے مرحلے کے لیے معطل کر دیے ہیں جب تک کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 9 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی طے نہیں ہو جاتی۔
ایک ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک ہمارے قیدیوں کو رہا نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی اور اسرائیل اپنے شدید حملوں کا سلسلہ شروع کردے گا۔
اس سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ وہ غزہ کو خریدنے نہیں جا رہے بلکہ اسے امریکی انتظامیہ کے ماتحت لیں گے۔
دوسری جانب مصر، سعودی عرب، اردن، چین اور فرانس نے فلسطینیوں کی بیدخلی کے حوالے سے ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین پر برقرار رکھ کر غزہ کی تعمیر نو کی جائے۔