معروف دینی شخصیت، مفکر اسلام مولانا زاہدالراشدی کو اتفاق رائے سے آئندہ پانچ سالوں کے لئے پاکستان شریعت کونسل کا امیر منتخب کر لیا گیا،یہ فیصلہ اسلام آباد میں کونسل کی مرکزی مجلس شوری کے اجلاس میں کیا گیا،مفتی رویس خان ایوبی سرپرست ہوں گے جبکہ رمضان المبارک سے قبل دیگر عہدیداروں کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان شریعت کونسل کے عہدیداروں کی آئینی مدت مکمل ہونے پر مجلس شوری کا اجلاس طلب کیا گیا تھا، کونسل کے سابق امیر مفتی اعظم آزاد کشمیر مفتی محمد رویس خان ایوبی نے علالت اور دیگر عوارض کی بنا پر امارت کے منصب سے معذوری ظاہر کی ،وہ اس سے قبل بھی متعدد بار اپنے اعذار پیش کر چکے مگر اراکین کے اصرار پر وہ اپنی ذمہ داریاں بحسن و خوبی سرانجام دیتے رہے، پانچ سالہ آئینی مدت مکمل ہونے پر انہوں نے امارت کا منصب کسی اور کے سپرد کرنے کی تجویز پیش کی جس پر مولانا زاہد الراشدی کو اتفاق رائے سےامیر مرکزیہ منتخب کر لیا گیا،اجلاس میں شرکاء نے مفتی محمد رویس خان ایوبی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی درازی عمر اور مکمل صحتیابی کی دعا کی ،جبکہ مولانا زاہد الراشدی کو امیر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی ،سابق امیر نے اس موقع پر مولانا زاہد الراشدی کی دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی جہد مسلسل اور شریعت کونسل کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے عزم کو سراہا اور ناگوار گزرنے والے کسی بھی اقدام پر کونسل کے اراکین سے پر خلوص انداز میں معذرت بھی کی اور مولانا راشدی کی کامیابی کے لئے دعائیں کیں،اجلاس میں کونسل کے دستور کی مجوزہ ترامیم کا بھی شق وار جائزہ لیا گیا اور مزید تجاویز اور غور و خوض کے بعد آئندہ اجلاس میں حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا گیا،
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نومنتخب امیر مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ ہم اپنے اکابرین کے طرز پر بزرگوں کی سرپرستی میں پاکستان شریعت کونسل کے دستوری مقاصد کی تکمیل کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، اس موقع پر ایک قرارداد کے ذریعے غزہ کے حوالے سے ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ عالم اسلام کو متحد ہو کر اسرائیلی اور امریکی چالوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، اجلاس میں کشمیر و فلسطین سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا جبکہ مدارس کے حوالے سے قانون سازی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبوں سے بھی جلد قانون سازی اور قانون کے عملی نفاذ کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ،اجلاس میں مفتی رویس خان ایوبی، مولانا زاہد الراشدی کے علاوہ مولانا عبدالرزاق، مولانا شبیر احمد کاشمیری، مولانا عبدالرؤف محمدی،مولانا رمضان علوی،مولانا جمیل الرحمن فاروقی،مولانا محمد امین ،مولانا مفتی محمد عثمان پسروری، مولانا عبدالحفیظ محمدی، مولانا سید علی محی الدین، مولانا عثمان رمضان،مولانا قاسم عباسی، مفتی جعفر طیار مقبول اعوان، پروفیسر حافظ منیر احمد ،حاجی صلاح الدین فاروقی، مولانا عمران سندھو،سعید احمد اعوان، ذوالفقار گل عباسی ایڈووکیٹ، حافظ نصرالدین خان عمر، مولانا مفتی محمد سعد سعدی،مولانا محمد معاویہ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔