ملتان:عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ پیر مولانا حافظ ناصر الدین خاکوانی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت قوانین کے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کی جائیگی ۔
دنیا بھر میں عقیدہ ختم نبوت کے علم کو سربلند کرنے میں بنیادی حصہ و کردار امیر شریعت اور ان کی جماعت مجلس احرار اسلام کی بے مثال قربانیوں اور لازوال جدوجہد کا نتیجہ ہے ۔ امیر شریعت اور ابنائے امیر شریعت نے فرنگی سامراج کے خود کاشتہ پودے فتنہ قادیانیت کو ناکوں چنے چبوائے ۔ مجلس احرار اسلام کی انتھک جدوجہد اور شہدائے ختم نبوت 1953ء کے مقدس خون کی برکت سے صوبہ بلوچستان “قادیانی اسٹیٹ” بننے سے محفوظ رہا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام مرکز احرار ، دار بنی ہاشم ملتان میں منعقدہ دس روزہ سالانہ ختم نبوت کورس کی عوامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تکمیل دین در حقیقت تکمیل امامت و نبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران یہود و ہنود کی نوکری میں اندھے ہو چکے ہیں جبکہ مسلم امہ دین سے دوری کے باعث اپنی شناخت کھو چکی ہے ۔
مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانا سید عطاالمنان بخاری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی اساس ، ایمان کی بنیاد اور اتحاد امت کی علامت ہے ۔ منکرین ختم نبوت قادیانیوں کے متعلق آئینی ترامیم ، اسلامی قوانین اور دینی اقدار کو سیکولر عناصر اور لادین قوتوں کی لابنگ کی وجہ سے ملک بھر میں شدید خطرات لاحق ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ قادیانی مغربی ممالک میں اپنی مظلومیت کا رونا رو کر مغربی طاقتوں سے سیاسی پناہ حاصل کر کے عالمی سطح پر پاکستان کو تن تنہا اور بدنام کر رہے ہیں ۔وزارت خارجہ کا اولین فریضہ ہے کہ بیرونی دنیا میں اپنے سفارت خانوں کے ذریعے قادیانیوں کی اسلام و ملک دشمن سرگرمیوں کے تدارک کے لئے سنجیدگی سے فیصلہ کن اقدامات اٹھائے ۔
مولانا مفتی محمد رضوان عزیز اور مولانا تنویر الحسن احرار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے تحفظ کا کام قربت خداوندی حاصل کرنے کے مترادف ہے ۔ منکرین ختم نبوت اور اسلام و ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنی صفوں میں نظم و نسق اور اتحاد پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔