وزارت خزانہ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر کے پی حکومت کا اعتراض سامنے آ گیا

پشاور: وزارت خزانہ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے اعتراض کر دیا خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا صوبائی بجٹ 169ارب روپے سرپلس ہے، لیکن وفاقی وزارت خزانہ نے سرپلس کو 86ارب روپے ظاہر کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کی اسٹیٹکل ڈسکری پینسی میں 82ارب روپے کی کمی کر دی ہے، جولائی تا ستمبر اسٹیٹکل ڈسکری پینسی منفی48ارب روپے تھی، جولائی تا دسمبر اسٹیٹکل ڈسکری پینسی مثبت 34ارب روپے کر دی گئی۔ انہوں نے کہا جولائی تا ستمبر خیبر پختونخوا کا بجٹ 103ارب روپے سرپلس تھا۔
وفاقی وزارت خزانہ نے جولائی تا دسمبر میں خیبرپختونخوا کا سرپلس 86ارب روپے ظاہر کیا۔مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے معاشی نظم و ضبط میں آئی ایم ایف کے ٹارگٹس پورے کیے، لیکن صوبے کے حسابات میں سرکاری اداروں کے ڈیپازٹ کم کر کے اسٹیٹکل ڈسکری پینسی کم کی گئی ہے۔