گورنر سندھ کا کہنا ہے سندھ حکومت ایک ہفتے کے اندر اندر ڈمپروں کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کرے۔ وہ گزشتہ روز ڈمپر سے جاں بحق ہونے والوں سے متعلق گفتگو کر رہے تھے۔
انھوں نے جنازے میں شریک ہونے کا اعلان کیا اور اپنی گفتگو میں سوال اٹھایا کہ کراچی میں ڈمپروں کو کھلی چھوٹ کیوں دی گئی ہے کہ وہ سڑکوں پر دندناتے پھریں۔ گورنر صاحب کی بات ٹھیک ہے گو یہ ان کا کام نہیں لیکن ان کی فکر مندی پر سندھ حکومت کو جیے بھٹو کے خول سے باہر آکر نہ صرف سوچنا چاہیے بلکہ ان حادثات کی روک تھام کے لیے ٹریفک پولیس انتظامیہ سے اپنی نگرانی میں واضح پلان بنوانا بھی چاہیے اور اس کی نگرانی بھی کرنی چاہیے۔ ڈمپر کی ڈرائیونگ سیٹ اتنی اونچی ہوتی ہے کہ اس پر بیٹھے ڈرائیور کو سڑک پر چلنے والی دوسری گاڑیاں اتنی چھوٹی چھوٹی لگتی ہیں جن کی کوئی حقیقت اور حیثیت نہ ہو۔ پیدل چلنے، سائیکل اور موٹر سائیکل سوار تو خیر سے کسی شمار میں ہی نہیں ہوتے۔ ڈمپر کا اسٹیرنگ اتنا فری ہوتا ہے کہ دائیں بائیں مڑنے اور چھلاوا بن کر اِدھر ادھر پھدکنے میں کوئی دقت نہیں ہوتی بلکہ اسے بہہہہہت مزہ آرہا ہو تا ہے۔ یہ تو صحیح ہے کہ اس مشکل اور مصیبت کا علاج ہونا چاہیے، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا علاج ہو اور کیسے ہو؟
٭٭٭
امریکی صدر نے 5 فروری کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایتھیلٹ خواتین کے مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس حکم نامے کے بعد امریکی وفاقی حکومت کی جانب سے ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے اور خواتین کے لاکر رومز استعمال کرنے کی اجازت دینے والے تعلیمی اداروں کو فنڈز نہیں دیا جائے گا۔ مسٹر ٹرمپ کا کہنا ہے ان کی انتظامیہ مردوں کو خواتین کھلاڑیوں کو مارتے ہوئے نہیں دیکھے گی۔ ٹرمپ جیسا ضدی اور ہٹ دھرم شخص ہی ایسے تگڑے فیصلے کر سکتا ہے۔ مسٹرٹرمپ ساری دنیا پر تھانے داری کا خواب چھوڑ کر ایسے ہی قوانین بنائیں جو عام لوگوں کی خواہش بھی ہے اور وقت کی ضرورت بھی۔
ٹرانس جینڈر ایک ایسا دھوکا ہے جس نے پوری دنیا میں ہنگامہ مچا رکھا ہے۔ جس مرد کا جب دل چاہے عورت کا روپ دھار لے اور جس عورت کے جب من میں آئے مرد کا روپ دھار لے۔ اسی سے فائدہ اٹھا کر عورتوں کے رسیا مرد عورتوں میں گھس جاتے ہیں اور مردوں میں رہنا پسند کرنے والی عورتیں مردوں میں چلی جاتی ہیں۔ دنیا اس جدت کی حدت میں پاگل ہوئی جاتی ہے۔ ان سب پاگلوں کو گوانتا ناموبے میں بھیجنا چاہیے اور جب تک توبہ تائب نہ ہوں سخت برتاو¿ کے ساتھ ان کا علاج جاری رہنا چاہیے۔
٭٭٭
گزشتہ دو روز میں کراچی کے ہوائی اڈے سے 60 مسافروں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ ان میں 21 مسافر عمرے کے بھی تھے۔ یہ کام کافی مہینوں سے جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے عموماً آف لوڈ کیے جانے والوں کے یا تو کاغذات نامکمل ہوتے ہیں، جعلی ہوتے ہیں آنے جانے کے مصارف مکمل نہیں ہوتے۔ اگر عمرے پر جا رہے ہیں تو وہاں ٹھہرنے کے انتظامات کی منظوری کا ریکارڈ نہیں ہوتا۔ رقم کم ہوتی ہے، اللہ توکل جانے کا دعوے کر کے جاتے ہیں اور وہاں زائرین سے مانگ مانگ کے نہ صرف وہاں کھاتے پیتے رہتے بستے ہیں بلکہ واپسی پر بھی خوب لدے پھندے ہوتے ہیں۔
ظاہر ہے سعودی حکومت نے ہماری حکومت کے کان کھینچنا ہی تھے کہ تم لوگ تو چلو حکومت میں ہو، اگر کچھ مانگ بھی لو تو خیر سے ہمارے بھائی ہی ہو۔ اگر ہم ہی تمہارے کام نہ آئیں تو پھر کون آئے گا لیکن تمہاری ساری قوم اگر یہی کام کرے تو ہمیں بالکل اچھا نہیں لگے گا اور پھر تم لوگ ذرا مہذب طریقے سے مانگتے ہو اور تمہاری قوم یوں ہی منہ اٹھا کر چلی آتی ہے اور جہاں کوئی موٹی اسامی نظر آتی ہے اس کی جیب پر ہاتھ صاف کرنے کا من کرنے لگتا ہے۔ اس چکر میں کئی سفید پوش بے چارے لٹ جاتے ہیں جو کھاتے پیتے لگتے ضرور ہیں، مگر ان کے پاس اپنی ضرورت کے لیے ہی تھوڑا بہت ہوتا ہے ،جو وہ پیٹ کاٹ کاٹ کر جوڑتے ہیں اور یہاں ترس کھا کر مانگنے والوں کی جیب میں ڈالنا ثواب سمجھتے ہیں۔ اس لیے ذرا کنٹرول کرو ۔چناں چہ حکومت نے ڈنڈا اٹھا یا ہوا ہے۔
٭٭٭
ہمارے مدبر سیاسی رہ نما اور صدرِ مملکت مسٹر زرداری چینی ہم منصب کی دعوت پر چین تشریف لے گئے ہیں تو ان کے جواں سال پُرجوش فرزند مسٹر بلاول زرداری امریکی صدر کی دعوت پر دنیا بھر کے منتخب رہ نماوں کے ساتھ امریکی صدر کے خصوصی ناشتے میں شریک ہوئے ہیں۔ یہی وہ ناشتا تھا جس کا مسٹر بلاول اور ان کی پارٹی کو بڑی شدت سے انتظار تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے بلاول ناشتے کے ساتھ کچھ سفارت کاری بھی کریں گے۔ یاد رہے ایسی سفارت کاری عموماً بڑی سرکار کی نمائندگی کرنا ہوتی ہے۔ اس سے پہلے محسن نقوی یہ خدمت انجام دے کر آچکے ہیں۔
ٹرمپ سے بلاول کی ملاقات کا کوئی ذکر خبر میں نہیں، لیکن ٹرمپ سے ملاقات نہ ہو یا ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔البتہ ناشتا کرنے والوں کی فہرست میں نام شامل ہونا بڑی بات ہے اور امریکی انتظامیہ کے ساتھ ہیلو ہائے کا موقع ملنے کا مطلب ہے امریکی گڈ بک میں آپ کا شمار ہے اور یوں زینہ بزینہ آپ کی اہمیت بڑھتی جاتی ہے، جس میں وقت تو لگتا ہے لیکن یہ تعلق خاصا پائے دار ہوتا ہے۔