سندھ میں زرعی ٹیکس کے حوالے سے آئی ایم ایف کی شرط پوری

کرا چی:سندھ کے وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے پیش نظر سندھ میں زرعی ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے اشارہ دیدیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے سندھ میں زرعی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق قانونی مسودے کی منظوری کے لیے سندھ کابینہ اجلاس آج 10بجے بلایا گیا ہے۔اجلاس میں سندھ ایگریکلچر انکم ٹیکس ایکٹ پیش کردیا جائے گا۔کابینہ کا اجلاس بلائے جانے سے متعلق جاری نوٹی فکیشن کے مطابق طلب کیے جانے والے کابینہ اجلاس میں زرعی ٹیکس سے متعلق قانونی مسودے کی منظوری دی جائے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے پی پی قیادت کی ہدایت پر اس اہم فیصلے پر عملدرآمد سے قبل پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ تاہم ارکان اسمبلی نے ٹیکس کے نفاذ پر تحفظات اور رائے کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا زرعی پر ٹیکس سے متعلق پہلے ہی قانون سازی کر چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں 15سے 45فیصد کی تک کی شرح سے زرعی ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت کی ہدایت پر زرعی ٹیکس کے نفاذ کے لیے پارٹی ارکان سندھ اسمبلی کو اعتماد میں لیا گیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے پارلیمانی پارٹی کو زراعت پر ٹیکس سے متعلق قانون سازی سے آگاہ کیا اور بتایا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر زرعی ٹیکس کا نفاذ ضروری ہے۔ذرائع کا بتانا ہے مراد علی شاہ نے ارکان اسمبلی کو بتایا کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی کر چکے ہیں۔