اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ کرنے والوں کی حوالگی کا مطالبہ، پولیس جوان دم توڑ گیا

کرم : کرم میں گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر سعید منان پر فائرنگ کے واقعے سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت نے جرگے سے ملوث افراد کی نشاندہی اور حوالگی کا مطالبہ کردیا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر پرفائرنگ کامقصد کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کو ناکام بنانا تھا ، لیکن گزشتہ روزجرگہ کامیابی سے منعقد ہوا اور اس حوالے سے فریقین نے حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے تحت فریقین اور امن کمیٹی نے قیام امن کی ضمانت دی ہے اور اسسٹنٹ کمشنرپرحملہ کرنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت فریقین شرپسندوں کےخلاف کارروائی میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنرسعید منان اسپتال میں بدستور زیرعلاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ذرائع نے بتایاکہ معاہدے کے تحت فریقین کو اسلحہ جمع کرانا ہوگا اور بنکرز گرانے ہوں گے۔
دریں اثناء ضلع کرم کے علاقے بوشہرہ میں اسسٹنٹ کمشنر پر حملے میں زخمی پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا جبکہ ضلع کے علاقے لوئر کرم، توت پیالہ میں مسلح افراد نے حملہ کر دیا، تاہم پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔ پولیس کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ضلع کرم کے علاقے بوشہرہ میں اسسٹنٹ کمشنر پر ہونے والے حملے میں زخمی پولیس اہلکار سید عاشق حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا، ہسپتال ذرائع نے پولیس اہلکار کی شہادت کی تصدیق کردی ۔ پولیس کے مطابق، شہید اہلکار فائر بندی کے بعد بوشہرہ میں تعینات کیا گیا تھا اور شام کے وقت نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بوشہرہ میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں اسسٹنٹ کمشنر سعید منان سمیت نو افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں حالات کشیدہ ہیں، جبکہ مزید سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری جانب لوئر کرم، توت پیالہ میں مسلح افراد نے حملہ کر دیا، تاہم پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں مسلح افراد راکٹ، گولے، پیٹرول و دیگر ہتھیار چھوڑ کر فرار ہوئے۔