کشتی حادثات کی سست تحقیقات،ڈی جی ایف آئی اے برطرف

اسلام آباد:ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کو کشتی حادثات اور ملک سے غیر قانونی ہجرت کی روک تھام میں ناکامی پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

احمد اسحاق جہانگیر کو اسٹیبلشمنٹ میں او ایس ڈی بنانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ذرائع کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ وزارت داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے کی برطرفی کے لیے وزیراعظم کو سمری بھجوائی تھی، وزیراعظم شہباز شریف نے ڈی جی ایف آئی اے کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے کو کشتی حادثات پر سست تحقیقات کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا، وزیر اعظم کے احکامات کے مطابق کشتی حادثات پر تحقیقات تندہی سے نہیں کی گئیں، بڑے پیمانے پرغیر قانونی ہجرت کی روک تھام نہ ہونا بھی ڈی جی ایف آئی اے کی برطرفی کی وجہ بنی۔

ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے افسران کی شارٹ لسٹنگ شروع کردی ہے، نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے وزارت داخلہ سمری کابینہ کوارسال کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے منجھے ہوئے افسرکو تعینات کیا جائے۔

دریں اثناء ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سلمان چودھری کو ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سلمان چودھری ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

سلمان چودھری اس سے قبل آئی جی موٹر وے پولیس رہ چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے نئے ڈی جی ایف آئی اے کے نام کی منظوری لی جائے گی۔ وہ حالیہ کشتی حادثے کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی ٹیم کے ساتھ مراکش گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق سلمان چودھری نے مراکش میں کشتی حادثے کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی تھی۔ وزیراعظم نے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ سلمان چودھری کو تحقیقاتی رپورٹ پر سراہا تھا۔