اپوزیشن اور صحافی دیکھتے رہ گئے۔ پیکا ایکٹ سینیٹ سے بھی منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی متنازعہ پیکا ترمیمی بل 2025 منظور کر لیا، صحافیوں نے احتجاجاً ایوان بالا سے واک آؤٹ کر دیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری کی تحریک پیش کی، جسے اپوزیشن اور میڈیا تنظیموں کی سخت مخالفت کے باوجود ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن ارکان طیش میں آگئے اور احتجاج کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، صحافیوں نے بھی پریس گیلری سے واک آؤٹ کر دیا، اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین ڈائس کے سامنے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا گیا، متنازعہ پیکا ایکٹ نامنظور کے نعرے لگائے گئے، قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔
علاوہ ازیں سینیٹ میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظوری کیلئے پیش کرنے کی تحریک بھی منظور کر لی گئی، ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، اپوزیشن ارکان نے بل مخالفت کی جبکہ پیپلزپارٹی نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی شق نمبر7، سیکشن 23 اور سیکشن 29 میں ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی۔
دریں اثناء صحافیوں نے متنازعہ پیکا ایکٹ کی منظوری کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہروں میں صدر پی ایف یو جے افضل بٹ، سیکرٹری پی ایف یو جے ارشد انصاری سمیت دیگر نے شرکت کی۔