شام کی انقلابی حکومت نے سابق آمر بشارالاسد کے دور میں دینی طبقے اور علمائے کرام پر بدترین ظلم کرنے والے عید ابراہیم درویش کو گرفتار کر لیا ہے۔
شامی حکومتی ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری درویش کی حالیہ حکومت مخالف سرگرمیوں اور احتجاجی مظاہروں میں ان کے فعال کردار کی بنا پر عمل میں آئی ہے۔ عیدابراہیم درویش کا تعلق بشار الاسد حکومت یا اس کے حمایتی گروہوں سے بتایا جاتا ہے۔

عرب میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ شام میں عید ابراہیم درویش کے مظالم زبان زد عام تھے، وہ بطور خاص دینی طبقے کو اذیتیں دینے کے لیے جانا جاتا تھا۔ ان پر انقلابی تحریک کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام ہے۔
شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق عید ابراہیم درویش پر 2012ء میں عوامی احتجاج کے دوران عوام بالخصوص علماء کرام کے خلاف سنگین کارروائیوں کا الزام ہے۔ اس شخص کی ایسی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں یہ علمائے کرام کی ڈاڑھیوں کو سر عام نوچتا دکھائی دیتا ہے۔
شام میں انقلاب کی کامیابی اور بشار الاسلام کے فرار کے بعد جن مطلوب افراد کے خلاف کارروائیوں کی توقع کی جا رہی تھی، ان میں عید ابراہیم درویش بھی شامل تھا۔