غزہ سے فلسطینی انخلا، اردن نے ٹرمپ کا مطالبہ مسترد کردیا

 اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی کا کہنا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی کسی بھی طرح کی بے دخلی کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ ایمن صفادی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینیوں کی بےدخلی پر اردن کا موقف ٹھوس اور غیرمتزلزل ہے۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اردن پہلے ہی مقبوضہ علاقوں سے بےدخل لاکھوں فلسطینیوں کی میزبانی کر رہا ہے۔

اسرائیل کی ٹال مٹول غزہ میں جنگ بندی پر سوالیہ نشان بن گئی، حملے تیز

اقوام متحدہ کے مطابق اردن میں 23 لاکھ رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں، جبکہ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ مزید فلسطینیوں کو بسانے کیلئے اردن اور مصر کو امداد روکنے کی دھمکی دے سکتے ہیں۔

پچھلے ہفتے امریکا نے اسرائیل اور مصر کے علاوہ تمام غیرملکی امداد روک دی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے بعد سب سے زیادہ امریکی امداد اردن اور مصر کو ملتی ہے۔  اردن اور مصر ماضی میں کہہ چکےہیں کہ وہ مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر نے اُردن کے شاہ عبداللّٰہ سے رابطہ کیا اور اُن سے مطالبہ کیا  تھا ہے کہ اُردن اور مصر  کو اب مزید غزہ کے پناہ گزینوں کو اپنے اپنے ممالک میں پناہ دینی چاہیے۔