اسلام آباد(اسلام ڈیجیٹل) عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار،اسپیکر قومی اسمبلی نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں 140 فیصد اضافے کی سفارشات وزیر اعظم کو بھجوا دیں۔
سفارشات کی تیاری کے لیے گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی فنانس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں پنجاب کے ممبران کے برابر کی جائیں گی۔
اس وقت رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم کی منظوری کے بعد تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ دونوں ایوانوں کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں میں بھیجا جائے گا۔
اسپیکر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 67 اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت دیگر جماعتیں بھی تنخواہوں میں اضافے پر ہم آواز ہوگئیں۔
منظوری کے بعد اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکریٹری کے مساوی حاصل ہوں گی۔اراکین پارلیمنٹ نے ایم این اے اور سینیٹرز کی تنخواہ دس لاکھ روپے ماہانہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اسپیکر ایاز صادق نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ 16 دسمبر 2024ء کو پنجاب اسمبلی میں عوامی نمائندگان کی تنخواہوں پر نظر ثانی بل 2024ء منظور کیے جانے کے بعد ایم پی اے کی تنخواہ 76 ہزار سے 4 لاکھ روپے اور وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار کر دی گئی تھی۔
اسی طرح ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ ایک لاکھ 20 ہزار روپے سے بڑھا کر 7 لاکھ 75 ہزار روپے کردی گئی تھی، پارلیمانی سیکریٹری کی تنخواہ 83 ہزار روپے سے بڑھا کر 4 لاکھ 51 ہزار جبکہ وزیر اعلیٰ کے مشیر کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے کردی گئی تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی کی تنخواہ بھی ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 لاکھ 65ہزار روپے کی گئی تھی۔