پی پی کے حکومت سے فاصلے ۔ شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں تنہا کردیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے تو ایک ہنگامہ مچ گیا۔ اپوزیشن اور حکومت نمائندگان کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی، جس سے کارروائی کرنا محال ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس پیپلز پارٹی کی وجہ سے ایک گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوا۔ پیپلزپارٹی نے وزیر اعظم کی آمد کے بغیر اجلاس میں شرکت سے انکار کیا تھا، پی پی کے مجبور کرنے پر وزیر اعظم اجلاس میں شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے

غلط بینچ میں کیس ۔ ایڈیشنل رجسٹرار کوکیا سزا ملی؟

وزیر اعظم کی قومی اسمبلی آمد کے ساتھ ہی اپوزیشن نے احتجاج شروع کر دیا، اپوزیشن کی طرف سے ‘اوو اوو’ کی آوازیں لگائی گئیں اور ایوان میں اپوزیشن کا احتجاج تیز تر ہوگیا۔عمر ایوب سمیت اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر نعرے بازی کی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، پی ٹی آئی اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ اراکین نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرتے رہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خود بھی نعرے لگاتے رہے۔دوسری جانب حکومتی اراکین نے وزیراعظم کی نشست کے گرد گھیرا ڈال لیا اور جوابی نعرے لگانے شروع کردیئے۔ وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی نعرے لگانے والوں میں شامل تھے۔
ڈاکٹر طارق فضل، حنیف عباسی سمیت کئی ن لیگی اراکین وزیراعظم اور اپوزیشن کے درمیان دیوار بن کر کھڑے ہوگئے۔اسمبلی میں اتنا شور تھا کہ ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔
ایوان میں پیپلز پارٹی اراکین اپنی نشستوں پر بیٹھے تمام صورتحال سے لاتعلق نظر آئے جبکہ اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔