ایک بحران ختم تو دوسرا شروع۔ پرنٹرز نہ آنے سے ای پاسپورٹ کا معاملہ لٹک گیا

اسلام آباد (اسلام ڈیجیٹل )پاسپورٹ آفس میں ایک کے بعد ایک بحران، پرنٹرز نہ آنے کے باعث ای پاسپورٹ کا معاملہ التواء کا شکار ہوگیا۔
محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس کی جانب سے ای پاسپورٹ بنانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پاسپورٹ نے بتایا کہ مطلوبہ رقم نہ ملنے کی وجہ سے ابھی تک ای پاسپورٹ کے لیے پرنٹرز نہیں منگوائے جا سکے۔ان کا کہنا تھا جرمنی کے شہر فرینکفرٹ سے ای پرنٹرز منگوائے جائیں گے جس کے لیے ڈالرز میں رقم درکار ہے، تاہم ابھی تک متعلقہ اداروں نے ہمیں رقم فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے ای پاسپورٹ کے لیے پرنٹرز منگوانے میں مزید دو سے اڑھائی ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔
:یہ بھی پڑھیے

دنیا کے امیر ترین شخص کی دولت پاکستان کے خزانے سے بھی کئی سو گنا زیادہ۔ یہ ہے کون؟

مصطفی جمال قاضی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پاسپورٹ کے بیگ لاگ کے مسائل پر بیرون ممالک سے پرنٹرز اور لیمینیٹرز منگوا کر مکمل قابو پا لیا گیا ہے۔ اس کے علاہ وفاقی حکومت کی جانب جانب سے کراچی کے شہریوں کے لیے دو میگا سینٹرز میں پاسپورٹ بنوانے کی سہولت کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ اس وقت پاکستان میں پاسپورٹ کا کوئی بیک لاگ نہیں ہے۔ شہریوں کو نارمل کٹیگری کے پاسپورٹ بھی مقررہ مدت کے اندر ہی مل رہے ہیں۔
پاسپورٹ آفس کی جانب سے روزانہ پرنٹ کیے جانے والے پاسپورٹ کے اعداد وشمار سے متعلق ڈی جی پاسپورٹ نے بتایا کہ جدید پرنٹرز اور لیمینٹز منگوانے کے بعد پاسپورٹ آفس نے روزانہ 55 ہزار پاسپورٹ پرنٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے، جبکہ ماضی میں جدید مشینری نہ ہونے کی وجہ سے روانہ بمشکل 15 سے 25 ہزار پاسپورٹ پرنٹ کیے جاتے تھے۔