اسلام آباد(اسلام ڈیجیٹل)آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ جیلوں میں 9 مئی کے قید مجرمان سے متعلق پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ یہ انڈر ٹرائل ملزمان تو نہیں ہیں، ملزمان کو سزا ہو چکی ہے، جیل مینول کے تحت کیوں حقوق نہیں مل رہے۔ سپریم کورٹ نے جیل مینول کے تحت حقوق نہ ملنے پر جواب طلب کرلیا۔
‘عمران خان کے کزن کا آئینی بینچ کے سربراہ سے مکالمہ’
سماعت کے اختتام پر بیرسٹر حفیظ اللہ نیازی روسٹرم پر آگئے اور عدالت کا شکریہ اداکیا۔ جسٹس امین الدین نے کہاکہ آپ سیاسی بات کریں گے، جس پر حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ میں سیاسی بات بالکل نہیں کروں گا،میں شکرگزار ہوں کہ آپ نے فوجی عدالتوں کو ہدایت جاری کی،آپ نے شفقت کی جس کے بعد فوجی عدالتوں نے فیصلے سنائے، مجرمان کو فیصلوں کے بعد جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے،مجرمان کو عام جیلوں میں دیگر قیدیوں کو ملنے والے حقوق نہیں دیئے جا رہے، قیدیوں سے جیلوں میں رویہ بھی فوج کی حراست جیسا ہی ہے،فوجی عدالتوں نے سزائیں سنانے کی وجوہات بھی نہیں بتائیں۔