پشاور(اسلام ڈیجیٹل)ضلع کرم میں حالات بدستور کشیدہ رہنے سے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خور و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق لوئرکرم بگن کے علاقے مندوری میں قبائلیوں کا احتجاج جاری ہے جس کے باعث ٹل پارا چنار شاہراہ تاحال بند ہے۔
راستے نہ کھلنے کی وجہ سے ضلع کرم کے لیے تیسرے روز بھی امدادی سامان روانہ نہیں ہو سکا ۔ کرم میں مرکزی شاہراہ 3 ماہ سے بند ہونے اور سامان کی ترسیل نہ ہونے کے باعث اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، ضلع کرم میں تمام دکانیں خالی اوربازار بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے۔ سامان سے لدے درجنوں ٹرک 4 دنوں سے ہنگو کی تحصیل ٹل میں ہی کھڑے ہیں۔ٹرک ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ قافلے کوکلیئرنس نہ ملنے کے باعث مال بردارگاڑیوں میں موجود سبزیاں، پھل اور دیگر سامان خراب ہورہا ہے۔
:یہ بھی پڑھیے
ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد شروع،پاراچنار روڈ پر چیک پوسٹیں قائم
کشیدگی کے باعث 17 ترقیاتی منصوبوں پر کام رک گیا۔ٹل پاراچنار، ہنگو سلارزئی اور ٹل میرعلی روڈز پر تعمیراتی کام کا آغاز تاخیر کا شکار ہے، ٹل پاراچنار میں 25 ارب روپے کی لاگت سے روڈز کی مرمت اور دو رویہ کیا جانا ہے۔دستاویزات کے مطابق کرم میں اسکولوں کی اپ گریڈیشن، روڈز، پل اور توانائی کے منصوبوں پر کام جاری تھا، کے پی حکومت کی جانب سے منصوبوں کے لیے 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔
ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق اپیکس کمیٹی اور صوبائی حکومت کے فیصلوں پر ہر صورت عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا، پارہ چنار پریس کلب کے باہر دھرنا دے کر روڈ بند کرنے والوں پر بھی مقدمات درج کرلیے گئے۔کرم کے تمام راستے ہر صورت کھول کر آمدورفت یقینی بنائی جائے گی۔ایف آئی آر میں نامزد پانچ دہشت گردوں میں اب تک تین پکڑے گئے ہیں، مزید دہشت گردوں اور دیگر نامعلوم حملہ آوروں کی گرفتاری اور تحقیقات کے لیے کوششیں جاری ہیں۔سی ایم ایچ پشاور میں سابق ڈی سی کرم جاوید محسود کا کامیاب آپریشن ہوگیا۔ڈاکٹرز نے آپریشن کر کے جاوید محسود کی ران کی ہڈی جو ڑدی۔