ٹرمپ کی حلف برداری پر امریکی پرچم سرنگوں ۔بائیڈن نے ایسا کیوں کیا؟

واشنگٹن(اسلام ڈیجیٹل) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری امریکا کیلئے خوشی کا موقع ہے مگر اس خوشی پر بھی امریکا کی فضا سوگوار رہے گی کیونکہ تقریب 20 جنوری کو منعقد ہوگی تاہم اس دوران امریکی پرچم سرنگوں رہے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں کہا ہے کہ شاید پہلی مرتبہ کسی صدر کی تقریب حلف برداری کے دوران امریکی پرچم سرنگوں ہوگا۔

ٹرمپ نے کہا کہ کوئی بھی یہ دیکھنا نہیں چاہے گا اور کسی بھی امریکی کو یہ بات پسند نہیں آئے گی۔

خیال رہے کہ 29 دسمبر 2024 کو سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی وفات پر امریکی صدر جوبائیڈن نے روایت کے مطابق امریکی پرچم کو 30 روز تک سرنگوں رکھنے کے احکامات جاری کیے تھے اور اسی دوران ٹرمپ کی تقریب حلف برداری بھی منعقد ہونی ہے۔

:یہ بھی پڑھیے

غزہ میں امن کیلئے معاہدے کی تیاری حتمی مرحلے میں داخل ۔ علی ہلال

حلف برداری تقریب میں پرچم سرنگوں رکھنے کے معاملے پر ٹرمپ اور بائیڈن آمنے سامنے آگئے

امریکی میڈیا کے مطابق پریس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سے پوچھا گیا کہ کیا وائٹ ہاؤس کی جانب سے پرچم سرنگوں رکھنے کے فیصلے پر حلف برادری تقریب کے حوالے سے کوئی تبدیلی کی جائے گی جس پر ائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے پر چم سرنگوں رکھنے کے فیصلے میں کسی تبدیلی کے امکان کو رد کردیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق 26 دسمبر 1972 کو سابق امریکی صدر ہیری ایس ٹرمین کی وفات کے باعث ایک ماہ کے لیے امریکی پرچم سرنگوں رکھا گیا تھا اور  20 جنوری 1973 کو امریکی صدر رچرڈ نکسن کی دوسری مدت صدارت کے لیے حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی تھی، اس دوران امریکی پرچم سرنگوں ہی رہے  تھے۔