اڑان پاکستان پروگرام کا افتتاح۔ یہ منصوبہ ہے کیا؟

 اسلام آباد(اسلام ڈیجیٹل) وزیراعظم نے معاشی منصوبے اڑان پاکستان کا افتتاح کردیا۔

  افتتاحی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں اعلیٰ سول قیادت نے شرکت کی۔ ان میں وفاقی وزرا، مختلف ادارون کے سربراہان اور دیگر افراد شامل تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہم 2023 میں آئی ایم ایف پروگرام کے لیے سر توڑ کوشش کر رہے تھے اور پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا تو ہم نے اور اتحادیوں نے فیصلہ کیا کہ سیاست نہیں کرنی بلکہ ریاست کو بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام روکنے کے لیے خطوط لکھےگئےتھے کہ پروگرام نہ کیا جائے، اس سے بڑی عوام کے ساتھ کیا زیادتی ہوسکتی ہے، چیلنجز کے باوجود ہم معاشی استحکام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

شہباز شریف کے مطابق حکومت اور ادارے ملکر کام کررہے ہیں، میں نے پہلے کبھی ایسی شراکت داری نہیں دیکھی، کئی وسوسے ہیں مگر دعا ہے کہ یہ شراکت داری قائم رہے، ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر ہمیں اتحاد ، یکجہتی اور یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

ادھر اڑان پاکستان پروگرام سے متعلق وزارت منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ یہ 5 سال کا قومی اقتصادی پلان ہوگا اور یہ قومی اقتصادی پلان 2024 سے 2029 تک محیط ہو گا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت اس پروگرام کے تحت 2029 تک برآمدات کو سالانہ 60 ارب ڈالرز تک بڑھائے گی اور پروگرام کے تحت سالانہ آئی ٹی گریجویٹس کی تعداد میں ہزاروں میں اضافہ کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایاکہ اُڑان پاکستان کے ذریعے پاکستان کو 2035 تک 1000 ارب ڈالرز معیشت کی بنیاد فراہم کرنا ہے اور اس پروگرام کے تحت شرح خواندگی کو فروغ اور غربت میں کمی لائی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ٹی برآمدات کو اس پروگرام میں خصوصی اہمیت دی گئی۔