ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ عالمی سطح پر درختوں کی تمام اقسام کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے جس سے دنیا بھر کے ماحول، پودوں، جانوروں اور معیشتوں کو خطرات لاحق ہیں۔
انٹرنیشنل یونین فار دی کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کی جانب سے کیے گئے عالمی معائنے کے مطابق مجموعی طور پر 38 فی صد درختوں کو خطرات لاحق ہیں۔ ان درختوں کو دنیا کے تقریباً ہر ملک میں موسمیاتی تغیر، جنگلات کی کٹائی، غیر مقامی جاندار (ایسے کیڑے یا جانور جو اپنے نئے ماحول کو نقصان پہنچاتے ہیں)، کیڑے اور بیماریوں کے خطرات کا سامنا ہے۔
آئی یو سی این کی جانب سے 25 فی صد سے زیادہ قسم کے درختوں کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ درختوں کی تعداد خطرات سے دوچار پرندوں، مملیوں، ریپٹائلز اور ایمفیبیئنز کی تعداد سے دُگنی سے زیادہ ہے۔
ادارے کے مطابق درختوں کا ناپید ہونا ہزاروں پودوں، فنگئی اور جانوروں کے لیے خطرہ ہوتا ہے۔ درخت اپنے کاربن، پانی اور اجزاء کے سائیکل، مٹی کے بننے اور موسم کو قابو کرنے کے معاملے میں اپنے کردار کی وجہ سے ماحولیات کے اہم جزو ہوتے ہیں۔
امریکا کے ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر فارسٹ سروس کے مطابق 100 درخت سالانہ 54 ٹن کاربن مونو آکسائیڈ جبکہ تقریباً 200 کلو دیگر فضائی آلودگی کے مواد کو کشید کر سکتے ہیں۔