نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کے انکار کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا۔ اس سے قبل تحریک انصاف کو منانے کی کوشش کی گئی تاہم پی ٹی آئی نے صارف انکار کردیا۔
نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ نے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تین سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بجھوائے گئے ہیں، جن میں موسٹ سینئر جسٹس منصور ہیں اور ان کے بعد جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ایک صفحے پر مشتمل مختصر رپورٹ بجھوائی گئی جس میں ججز کا مختصر پروفائل، تاریخ پیدائش، تعلیم، وکالت کی تفصیلات، کب جج بنے؟ کب ہائی کورٹس کے چیف جسٹس بنے، سپریم کورٹ میں تعیناتی کی تاریخ بھی شامل ہے۔
صبح ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری قانون و انصاف نے تین سینئر ججز کے نام اور پروفائل پیش کیے۔ تاہم پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان اجلاس میں شریک نہ ہوئے جس پر اجلاس رات ساڑھے 8 بجے تک مؤخر کردیا گیا۔
کمیٹی نے پی ٹی آئی کو منانے کا فیصلہ کیا ہے اور چار ارکان پی ٹی آئی کے پاس جائیں گے۔ خواجہ آصف ،احسن اقبال، راجہ پرویز اشرف اور رعنا انصار روانہ ہوگئے۔
بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی اور خصوصی کمیٹی کے اراکین نے پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کر کے انہیں کمیٹی اجلاس میں شرکت پر راضی کرنے کی کوشش کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے ہونے والی آئینی ترمیم کے بعد ہم کسی بھی کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتے اور یہ فیصلہ ہماری سیاسی کمیٹی کا ہے۔