ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے سرطان کے 38000 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی میں چھاتی کے سرطان کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ یہ مرض صرف خواتین تک ہی محدود نہیں۔
بریسٹ کینسر کیوں ہوتا ہے؟ بچاؤ کیسے ممکن؟
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں ایران اور بھارت سے زیادہ چھاتی کے سرطان کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔
سعدیہ جاوید نے کہا کہ پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ 60 سال کی عمر کے بعد کینسر ہوتا ہے لیکن اب میں نے نوجوان لڑکیوں کو بھی اس بیماری میں مبتلا دیکھا ہے۔
صوبائی حکومت کی ترجمان نے بتایا کہ کینسر کی فوری تشخیص بہت ضروری ہے، خواتین خود اپنا معائنہ کریں۔
سعدیہ جاوید نے یہ بھی کہا کہ جے پی ایم سی میں بھی چھاتی کے سرطان کا بہترین علاج کیا جا رہا ہے، میری کوشش ہو گی کہ جامعات اور کالجز میں فری میموگرافی کی سہولتیں دی جائیں۔