اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے 7 ممبران کو اغوا کیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ بیرسٹر گوہر سے فون پر بات ہورہی تھی تاہم رابطہ منقطع ہوگیا اور پھر بات نہیں ہوسکی، ہم اس معاملے میں ساتھیوں سے مشاورت کررہے ہیں۔
آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ابھی ابھی گاوٴں سے سیدھا یہاں پارلیمنٹ آیا ہوں، یہاں شیر افضل مروت سے ملا اور انہیں دیکھ کر پہچان نہیں سکا تھا کیونکہ صحت بہت گر گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساتھیوں سے صلاح مشورہ چل رہا ہے ، فیصلہ ہے جے یو آئی سے انگیج رہنا ہے، پالیمانی پارٹی کے ساتھیوں سے صلاح مشورے کیلئے انہیں ٹریس کر رہے ہیں، جے یو آئی ف کیساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ حکومت یہاں پر کیا کریگی کیونکہ ہمارے سات ممبرز اغواہ ہوئے ہیں اور ہم سب پر کیسز بنائے گئے ہیں۔
شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ کی ایسی آئینی ترمیم ہے جسکا کسی کو نہیں معلوم جبکہ آدھے اراکین قومی اسمبلی جعلی ہیں۔ سپریم کورٹ نے جسکے لئے راہ ہموار کی کسی مہذب معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی ہدایات کے باعث محدود تعداد میں اجلاس میں شرکت کریں گے، اگر یہ آئینی ترمیم لاتے ہیں تو ملک کو مکمل لاقانونیت کی طرف دھکیلیں گے، ساری قوت کے ساتھ اس نظام کو اکھاڑنے کیلئے نکلنا ہے۔