عدالت نے مجرم کو سزائے موت کے 3 آپشنز دے دیے

امریکی عدالت نے مجرم کو سزائے موت کا طریقہ کار خود طے کرنے کا اختیار دے دیا، عدالت نے اسے الیکٹرک چیئر، فائرنگ اسکواڈ یا زہریلے انجکشن کے ذریعے مرنے کے 3 آپشنز دیے۔

برطانوی اخبار کے مطابق 59 سالہ رچرڈ مور کو ستمبر 1999 میں ایک شخص کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، تقریباً 25 سال قید میں گزارنے کے بعد اسے یکم نومبر سے پہلے اپنی سزا کے طریقہ کار کو منتخب کرنا پڑے گا، ورنہ اسے خود کار طور پر الیکٹرک چیئر کے ذریعے سزائے موت دی جائے گی۔

مجرم کو دیے گئے تینوں اختیارات میں سے ہر ایک ہولناک طریقہ ہے، جس سے قیدی کو سخت تکلیف پہنچے گی، زہریلے انجکشن میں موجود کیمیکلز آہستہ آہستہ اس کے جسم کو تباہ کرتے ہیں اور یہ عمل کبھی کبھار ایک گھنٹے سے زیادہ وقت بھی لے لیتا ہے۔

دوسرے نمبر پر الیکٹرک چیئر ہے، جو پہلے وسیع پیمانے پر استعمال کی جاتی تھی، وہ بھی بڑے ہی ہولناک نتائج پیدا کر سکتی ہے، جس سے قیدیوں کی جلد جلنے لگتی ہے، خون اُبلنے لگتا ہے اور آنکھیں گرمی سے پھٹ جاتی ہیں۔

تیسرے نمبر پر فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے مارنا شامل ہے، جس میں موت کو اکثر زیادہ تیز سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر نشانہ خطا ہو جائے تو قیدی آہستہ آہستہ خون بہنے کی وجہ سے مرتا ہے۔