عمر ایوب، زرتاج گل، اسد قیصر راہداری ضمانت کیلیے پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے

پشاور: پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، زرتاج گل اور اسد قیصر راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئے۔

اسلام آباد میں درج مقدمے میں راہداری ضمانت کے لیے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئیں۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بھی پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کے لیے درخواست دائر کرنے کے لیے پہنچے جب کہ رکن قومی اسمبلی اسد قیصر بھی راہداری ضمانت ہی کے لیے عدالت پہنچے۔

عمر ایوب نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سے کس نے لوگوں کو اٹھایا، یہ کوئی خلائی مخلوق تھی، دلیرانہ انداز میں لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کیا۔ جمہوریت میں یہ چیز نہیں چل سکتی۔ بس ہوگئی ہے، اب ایجنسیز کے ڈی جیز کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جیز کے خلاف مقدمہ درج کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ محکمہ موسمیات کا ڈی جی تو پارلیمنٹ سے کسی کو نہیں اٹھوا سکتا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سرکاری طور پر ملاقات کے لیے گئے تھے۔

رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ آیا ہوں۔ کوشش کریں گے کہ آج اسمبلی پہنچ جائیں۔ حکومت جو بل لا رہی ہے، اسے روکنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ حکومت جو بل لارہی ہے یہ انتہائی خطرناک ہے، یہ ایک شخص کو فائدہ دینے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے کوئی مشکلات نہیں، ان حالات میں ہم نے آگے بڑھنا ہے۔ ہم ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔ اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔ ملک میں امن وامان اور معیشیت کی صورتحال ٹھیک نہیں۔ آئین کی بالادستی اور آزاد عدلیہ کو یقینی بنانا ہوگا۔

دریں اثنا زرتاج گل نے پشاور ہائی کورٹ میں رہداری ضمانت دائر کردی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں جلسہ کرنے پر زرتاج گل اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ آئین ہر سیاسی جماعت کو پرامن جلسے کی اجازت دیتا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے جلسہ 2 گھنٹے لیٹ کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے۔ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی کو قومی اسمبلی کی حدود سے گرفتار کیا گیا ہے۔ درخواست گزار زرتاج گل کو بھی گرفتار کرنے کا خدشہ ہے راہداری ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکے۔