Traders Strike

28 اگست کو ہڑتال ہرصورت ہوگی، مرکزی انجمن تاجران

کراچی: مرکزی انجمن تاجران اور سندھ تاجر اتحاد کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ 28 اگست کو ہڑتال ہر صورت ہوگی، آئی پی پیز کے معاہدے منسوخ نہ ہوئے تو اگلے مرحلے میں دو روزہ یا غیرمعینہ مدت کی ہڑتال ہوگی۔

کراچی پریس کلب میں مرکزی انجمن تاجران کے صدر کاشف چوہدری، تاجر رہنماء عتیق میر، وقار حمید میمن، عبد الرحیم آغا، لالا فرقان شیخ، شیخ حبیب، رانا اکرم، آصف گلفام سمیت کراچی کے چھوٹے بڑے بازاروں کی نمائندہ انجمنوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر کاشف چوہدری نے کہا کہ تجارت معیشت کو بچانے اور صنعتوں کی بندش روکنے کے لیے 28 اگست کو کراچی اور سندھ سمیت ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ یہ ہڑتال تاجروں کی قیادت کے لیے نہیں کراچی اور پاکستان کے تاجر اپنے کاروبار کو بچانے کے لیے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہڑتال مہنگی بجلی، آئی پی پیز کے چالیس چوروں کے خلاف 2800 ارب روپے کی ادائیگیوں اور بجلی پر 13 ٹیکسوں کے خلاف ہے قوم کا کوئی فرد اتنی مہنگی بجلی کا بل ادا نہیں کرسکتا تاجر اپنے اثاثہ فروخت کرکے بل ادا کررہے ہیں صنعتیں بند ہورہی ہیں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دکانوں پر 60 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس لگانا ظلم ہے دکانوں کے کرایہ کے ساتھ اب ٹیکس کی شکل میں ایف بی آر کی ملازمت کرنا ہوگی ایڈوانس ٹیکس کوئی تاجر نہیں دے گا نوٹسز مسترد کرتے ہیں کوئی تاجر نوٹس وصول نہیں کرے گا ایف بی آر ٹیموں نے بازاروں کا رخ کیا تو ان کا گھیراؤ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تاجر دوست اسکیم کو واپس لینا ہوگا اب وزیراعظم سے مذاکرات ہوں گے وزیر اعظم سے نیچے کسی کے پاس آئی ایم ایف ڈیل کے تحت تاجر دوست اسکیم کو واپس لینے کا اختیار نہیں، ان ٹیکسوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔

تاجر رہنما عتیق میر نے کہا کہ حکمران خائن اور غاصب ہیں وہ عوام کا سکھ نہیں چاہتے بھوک سے مرنے والوں کے لیے ریلیف کے بجائے اناج پر ٹیکس لگا دیا گیا بجلی کے بلوں سے خودکشیاں کرتے وقت بجلی مہنگی کردی گئی کاروبار مشکل نہیں بحران کا شکار ہے حکمرانوں نے اپنی عیاشیاں بند نہیں کیں ہماری مشکلات بڑھا دیں۔

اجلاس میں شریک بلوچستان کے نمائندوں نے بھی ہڑتال میں شرکت کا اعلان کیا۔