آئی جی پنجاب کا کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کیلئے آئی جی سندھ سے رابطہ

کراچی: پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس عثمان انور نے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کیا اور ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔

ایک نجی اخباری ذرایع سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ پنجاب اور سندھ پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کی خفیہ آپریشن کی شیئرنگ چلتی رہتی ہے، پنجاب پولیس کو اگر سندھ میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو پولیس اُن کے ساتھ موجود ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں سندھ اور پنجاب کے باڈر ایریاز میں ڈاکوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن میں دونوں صوبوں کی پولیس کو ایک دوسرے کی مدد کی ضرورت پڑتی رہی ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی پنجاب عثمان انور اور میرے درمیان یہی گفتگو ہوئی ہے کہ سندھ میں گھوٹکی اور کشمور، پنجاب میں راجن پور اور رحیم یار خان کے باڈر ایریاز میں دونوں صوبوں کی پولیس فورس بھرپور کریک ڈاؤن کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ کچے میں باڈرز کا تعین انتہائی مشکل کام ہوتا ہے، 1997 میں میری پوسٹنگ کے وقت بھی کچے کے ڈاکو بارڈر ایریا کا فائدہ اٹھاتے تھے، اگر سندھ پولیس ان کے خلاف کارروائی کرتی تھی تو یہ پنجاب میں محفوظ پناہ گاہ ڈھونڈتے تھے اور پنجاب پولیس بھی اگر ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کرتی تھی تو یہ سندھ میں محفوظ مقام پر منتقل ہوجاتے تھے مگر اب صورتحال مختلف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب دونوں صوبوں کے آئی جیز ایک پیج پر ہیں اور پولیس نے ڈاکوؤں کے سرگرم گینگز جو کہ پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں ان کے خلاف مؤثر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جس پر عمل بھی جلد نظر آئے گی۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ کچے میں بارشوں کے سیزن میں درمیانے درجے کی سیلابی صورت حال ہے اور پولیس کی حکمت عملی ہے کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جائے تاکہ کامیابی بغیر کسی نقصان کے بغیر مل سکے۔