امریکا کی اسرائیل کو اسلحے کیلئے 3.5 ارب ڈالر کی مزید فوجی امداد

واشنگٹن: امریکا جلد ہی اسرائیل کو اسلحے اور فوجی آلات کے لیے 3.5 ارب ڈالر کی مزید فوجی امداد جاری کرے گا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ کانگریس کو نوٹیفائی کردیا گیا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل کو اربوں ڈالر کی بیرونی فوجی امداد فراہم کی جائے گی۔

سی این این نے اس سے قبل رپورٹ کیا تھا کہ یہ امداد رواں برس اپریل میں کانگریس کی جانب سے منظور کی گئی 14 ارب ڈالر امداد کا حصہ ہے۔

غزہ میں جاری جنگ کے دوران حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں مزید شدت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور ایک طرف جنگ بندی کے مطالبے کیے جا رہے ہیں لیکن امریکا نے اسی دوران مزید فوجی امداد اسرائیل کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیل نے تازہ حملے میں غزہ میں 100 سے زائد افراد کو شہید کردیا ہے، جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

گزشتہ برس 7 اکتوبر میں غزہ پر شروع کی گئی بمباری اور زمینی حملوں کے نتیجے میں اب تک تقریباً 40 ہزار فلسطینی شہید اور 90 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

فلسطین میں غذائی اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے جبکہ اسرائیل نے امداد کے راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔